فضائی آلودگی سے ہر برس 70 لاکھ ہلاکتیں


نیویارک: ماحولیاتی آلودگی اس وقت پوری دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصورکی جارہی ہے۔ اگرچہ اس کی روک تھام کے لیے اقدامات بھی جاری ہیں اس کے باوجود ہرسال اس کی وجہ سے 70 لاکھ افراد جان کی بازی ہارجاتے ہیں۔ فضائی آلودگی کرہ ارض پربسنے والی 90 فیصد آبادی کو متاثر کر رہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوا میں موجود زہریلے کیمیائی اجزا اسٹروکس، دل کے دورے اور پھپھڑوں کے کینسر کی بڑی وجہ بن رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں ہر دس میں سے نو افراد خطرناک کیمیائی اجزا کی بلند ترین سطح رکھنے والے ماحول میں سانس لے رہےہیں۔

ڈیبلو ایچ او کے سربراہ تيدروس ادہانوم غبريسوس کہا ہے کہ فضائی آلودگی سے ہونے والی 90 فیصد اموات ایشیا اور افریقہ کے ان ممالک میں ریکارڈ کی جاتی ہیں جہاں عوام کی آمدن کم یا درمیانے درجے کی ہے۔

عالمی اداروں کی جانب سے چار ہزار سے زائد قصبوں اور 108 ممالک سے اعداد و شمار جمع کیے گئے جس میں اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کے ہوائی معیار کوچیک کیا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2016 میں بیرونی ہوا میں شامل آلودہ اجزا کے باعث 42 لاکھ اموات ہوئیں جب کہ اسی سال 38 لاکھ افراد اندرونی ہوا (گھر میں استعمال ہونے والا فیول یا غیر معیاری تیل) میں موجود کیمیائی اجزا کے باعث ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی کے مطابق دنیا کی 40 فیصد آبادی کو گھریلو استعمال کے لیے معیاری تیل تک رسائی حاصل نہیں۔

ڈیبلو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ” یہ ناقابل قبول بات ہے کہ اس جدید دور میں بھی خواتین اور بچوں سمیت 30 لاکھ افراد اپنے گھروں میں غیرمعیاری تیل کے استعمال کے باعث آلودگی سے بھر پور فضا میں سانس لے رہے ہیں۔”

ماہرین کا کہنا ہےکہ اگرفوری طورپراس جانب توجہ نہ دی گئی تو ان اموات میں  مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں