انوکھا قدم: جاپان میں حکومت نے وزیر تنہائی مقرر کردیا

انوکھا قدم: جاپان میں حکومت نے وزیر تنہائی مقرر کردیا

ٹوکیو: خود کشی کی شرح میں ہونے والے اضافے سے پریشان جاپانی حکومت نے وزیر تنہائی کا تقرر کردیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی وزارت ہے۔

جاپان: پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کیلیے لاکھوں ڈالرز کی امداد

مؤقر انگریزی اخبار کے مطابق وزیر تنہائی کا قلمدان سنبھالنے والے ٹیٹسوشی ساکاموٹو کو حکومتی پالیسیوں کے ذریعے شہریوں کو تنہائی سے دور کرنے اور انہیں الگ تھلگ رہنے کی عادت سے نجات دلانے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔

جاپان کے پہلے وزیر تنہائی ٹیٹسوشی ساکاموٹو کے پاس جاپان میں شرح پیدائش میں کمی سے نمٹنے کی ذمہ داریاں بھی ہیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان میں خود کشی کی شرح گزشتہ دنوں گیارہ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ اس میں بطور خاص اضافہ کورونا وائرس کے دوران دیکھنے میں آیا تھا۔

‘دنیا بھر میں ہر 40 سیکنڈ کے بعد ایک شخص خود کشی کرتا ہے ’

جاپان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جن کی زیادہ تر آبادی معمر افراد پر مشتمل ہے۔ جاپان کے وزیراعظم یوشیہدے سوگا کے حوالے سے جاپانی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ انہوں ںے نئے وزیر تنہائی ٹیٹسوشی ساکاموٹو سے کہا تھا کہ خواتین مردوں کی نسبت زیادہ تنائی کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا تھا کہ خود  کشی کی شرح میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جا ر ہا ہے۔

مؤقر انگریزی اخبار انسائیڈر کے مطابق اعداد و شمار کے تحت اکتوبر 2020 میں جاپان میں خودکشی سے 2 ہزار 153 اموات ہوئیں جب کہ کورونا وائرس سے صرف ایک ہزار 765 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

پاکستان میں جاپانی طرز میاواکی پر درخت لگانے کا تجربہ کامیاب

جاپان ٹائمز نے پولیس کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ 2020 میں مجموعی طور پر 20 ہزار 919 افراد نے خودکشی کی جن کی تعداد 2019 کے مقابلے میں 750 زیادہ تھی۔


متعلقہ خبریں