کورونا سے بال بھی گرنے لگے 

کورونا سے بال بھی گرنے لگے 

فوٹو: فائل


کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو دیگر مسائل کے ساتھ بال گرنے کے مسئلے کا سامنا بھی کرنا پڑ گیا ہے۔

تھکاوٹ ، سونگھنے کی حس میں خرابی اور سینے میں تکلیف کورونا وائرس کے طویل المدتی اثرات ہیں جن کا عالمی وبا سے متاثرہ افراد کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ایک نئی تحقیق  کے مطابق کوویڈ 19 سے متاثرہ قریباً ایک چوتھائی افراد نے بالوں کے جھڑنے کی شکایت بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: دنیا میں اموات کی تعداد22 لاکھ سے بڑھ گئی

دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چین کے صوبہ ووہان کے اسپتالوں میں داخل 1655 مریضوں میں سے 359 کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے چھ ماہ بعد ہی بالوں کے گرنے کی شکایت ہوئی۔

تحقیق کے مطابق کورونا سے متاثرہ افراد میں بال گرنے کا یہ تناسب 22 فی صد بنتا ہے۔

خیال رہے کہ کوویڈ 19 کو دنیا میں آئے ایک سال سے زیادہ عرصہ بیت چکا ہے۔ اس عالمی وبا سے بچاؤ کے لیے تمام ممالک نے سماجی دوری، قرنطینہ اور لاک ڈاؤن سمیت کئی اقدامات اٹھائے۔

اس وبا نے جہاں ہر کسی کے لائف اسٹائل کو بدل دیا وہیں اس سے بچاؤ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات نے ذہنی صحت کو بھی بہت متاثر کیا۔

سنگاپور میں ہونے والی تحقیق کے مطابق لاک ڈاؤن، قرنطینہ اور سماجی دوری لوگوں میں ذہنی بے چینی، ڈپریشن اور بے خوابی جیسے مسائل کا باعث بنے ہیں۔

تحقیق کے دوران 68 تحقیقی رپورٹس کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا، جن میں 19 ممالک کے 2 لاکھ 88 ہزار سے زیادہ افراد شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے خلاف موثر ترین اقدامات میں نیوزی لینڈ سرفہرست

محققین نے دریافت کیا کہ دیہی آبادی سے تعلق رکھنے والے افراد، خواتین، نوجوان اور غریب طبقہ اور کورونا وائرس کے خطرے کا شکار افراد، کووڈ کے زیادہ خطرے سے دوچار افراد اس بیماری سے جڑے ڈپریشن یا ذہنی بے چینی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

سنگاپور میں ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خواتین میں نفسیاتی مسائل کا امکان مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں