لیاقت جتوئی کو اظہار وجوہ کا نوٹس، 7 روز میں وضاحت طلب

لیاقت جتوئی کو اظہار وجوہ کا نوٹس، 7 روز میں وضاحت طلب

پاکستان تحریک انصاف نے سندھ سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ لیاقت جتوئی کے سینیٹ ٹکٹ سے متعلق متنازعہ بیان کا نوٹس لیتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

پی ٹی آئی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب کے سربراہ سلمان آفتاب نے لیاقت جتوئی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے متنازعہ بیان پر 7 روز میں وضاحت طلب کی ہے۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لیاقت جتوئی نے پارٹی قیادت کے خلاف گفتگو کی اور سنگین الزام تراشی کی۔ ان کا طرزعمل جماعتی پالیسی اور آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

پارٹی کی مغربی سندھ ریجن کی قائمہ کمیٹی 7 روز میں معاملے پر کارروائی کرے گی۔۔

مزید پڑھیں: لیاقت جتوئی سے اب عدالت میں ملاقات ہوگی، سیف اللہ ابڑو کا اعلان

خیال رہے کہ اس سے قبل لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ حال ہی میں پارٹی میں حال ہی میں شامل ہونے والے سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عوض سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا۔

دادو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا تھا کہ پارلیمانی بورڈ کا اجلاس خفیہ رکھا گیا جس میں من پسند افراد کو شامل کیا گیا۔ 4 لوگوں نے بیٹھ  کر اپنے من پسند افراد کو سینیٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا۔

مزید پڑھیں: پی ایس-86 پہ ہونے والے ضمنی انتخاب میں وزیراعلیٰ اثر انداز ہوئے، لیاقت جتوئی

پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے کہا تھا کہ سیف اللہ ابڑو کو پارٹی میں آئے ہوئے 6 روز ہوئے ہیں۔ سیف اللہ ابڑو کو کس بنیاد پر سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے پرانے ورکرز انتظار کرتے رہے اور چھ  روز قبل پارٹی میں شامل ہونے والوں کو ٹکٹ دے دیا گیا۔

لیاقت جتوئی سینیٹ کے ٹکٹ بیچنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا گزشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا تھا کہ وہ (لیاقت جتوئی) خود نیب زدہ ہیں اور وہ جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا تھا کہ لیاقت جتوئی نے آج سینیٹ کے ٹکٹ کے بارے میں بے ہودہ الزام لگایا ہے۔ لیاقت جتوی اپنے دعوے کا ثبوت دیں، ورنہ پارٹی ایکشن لے گی۔


متعلقہ خبریں