سینیٹ انتخابات: بلوچستان اور سندھ کی 23 نشستوں پر 49 امیدوارں میں مقابلہ

فوٹو: فائل


سندھ اور بلوچستان سے سینٹ کی 23 جنرل، ٹیکنو کریٹ اور خواتین کی 23 نشستوں کیلئے 49 امیدوارمیدان میں آگئے ہیں۔ بلوچستان سے پاکستان تحریک انصاف کے واحد امیدوار ظہور آغا نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے ہیں۔

الیکشن کمیشن سندھ کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق سینیٹ  کی 7 جنرل نشستوں پر 10 امیدوار نامزد کیے گئے ہیں۔ سندھ سے جنرل نشست پر ایم کیو ایم پاکستان کے فیصل سبزواری، پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا، جی ڈی اے کے صدرالدین شاہ، پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان،  جام مہتاب، تاج حیدر،صادق میمن اور دوست علی امیدوار  میدان میں ہیں۔

سندھ سے سینیٹ کی ٹیکنو کریٹ کی 2 نشستوں پر 4 امیدوار نامزد کیے گئے ہیں۔ ٹیکنو کریٹ پر پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک ،کریم خواجہ اور پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو امیدوار ہیں۔

سندھ سے خواتین کی 2 نشستوں پر 3 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ ان میں پیپلزپارٹی کی پلوشہ خان ،رخسانہ شاہ اور ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب امیدوار نامزد ہوئے ہیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر محمد رازق خان کے روبرو بلوچستان عوامی پارٹی اور تحریک انصاف کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی واپس لیے۔ بی اے پی کے امیدواراقلیتی نشست پر لڑنے والے خلیل جارج اور خواتین کی نشست پر شانیہ خان سینیٹ انتخابات لڑنے سے دستبردار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: پنجاب سے سینیٹ کے تمام امیدوار بلا مقابلہ کامیاب

بی اے پی کے اورنگزیب جمالدینی نے بھی کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔

بلوچستان سے تحریک انصاف کے واحد امیدوار ظہور آغا سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ ظہور آغا نے جنرل نشت پر کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لئے الیکشن کمیشن کے دفتر میں درخواست جمع کرادی۔

ظہور آغا ریٹرننگ آفیسر کے سامنے خود بھی پیش ہوئے اور بلوچستان عوامی پارٹی کے حق میں دستبردار ہوئے۔

بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف کی 7 جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے 24 ارکان ہیں۔ جے یو آئی کے 11، بلوچستان نیشنل پارٹی کے 10, عوامی نیشنل پارٹی کے 4،  ہزار ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے دو دو، جموری وطن پارٹی اور پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ نون کا ایک ایک رکن جبکہ ایک آزاد رکن ہیں۔

بلوچستان کی بارہ نشستوں پر اب 32 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔


متعلقہ خبریں