بسنت شروع، ہوائی فائرنگ سے3 افراد زخمی

فائل فوٹو


پاکستان میں بسنت کا تہوار اور پتنگ بازی لازم و ملزوم ہیں۔ راولپنڈی میں بسنت کا میلہ شروع ہوگیا اور رات 12بارہ بجتے ہی پورا شہر گولیوں اور پٹاخوں کی آوازوں گونج اٹھا۔

پولیس پتنگ بازی اور ہوائی فائرنگ پر قابو پانے میں ناکام نظر آئی اور پتنگ بازی کے دوران فائرنگ سے 3افراد زخمی ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے۔

منچلے اور پتنگ بازی کے شوقین افراد26تاریخ ہوتے ہی چھتوں پر پہنچ گئے۔ پتنگ بازی میں کیمیکل ڈور کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔

پتنگ بازی اور فائرنگ سے تین افراد زخمی بھی ہوئے۔ تھانہ صادق آباد کے سامنے آتشبازی ہوتی رہی لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

سب سے زیادہ فائرنگ تھانہ صادق آباد، نیوٹاؤن بنی، اور سٹی سرکل سمیت وارث خان کے علاقوں میں ہوئی۔ راولپنڈی پولیس کی جانب سے ڈرون کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ اور پتنگ بازوں پر قابو پانے کےدعوے دھرے رہ گئے۔

گھروں میں موجود بچے اور خواتین فائرنگ کی زور دار آوازوں سے خوفزدہ ہوگئے لیکن منچلے باز نہ آئے پولیس اہلکار بھی خاموش تماشائی بنے رہے۔

خیال رہے کہ  پنجاب میں گذشتہ 12 سال سے بسنت منانے پر پابندی ہے۔ حکومتِ پنجاب نے 2009 میں پتنگ بازی کی ممانعت کا قانون منظور کیا تھا۔  قانون کے تحت پتنگ اڑانے اور  ڈور پر لگانے والا کانچ کا مانجھا بنانے اور بیچنے پر پابندی ہے۔

کانچ کا مانجھا لگی ڈوریں  پتنگ اڑانے کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔ ان سے مخالف پتنگ کاٹنے میں آسانی ہوتی تھی اس لیے ان کا استعمال زیادہ کیا جاتا تھا۔

تاہم ڈور راہگیروں، موٹر سائیکل اور سائیکل سواروں کے گلے پر پھرنے اموات ہوتی ہیں جن میں بچے بھی شامل ہوتے تھے۔

پتنگ بازی پر پابندی کی دوسری وجہ ہوائی فائرنگ سے ہونے والی اموات ہیں۔ بسنت کے دنوں میں بڑے پیمانے پر لوگ گھروں کی چھتوں پر سے پتنگ بازی کے مقابلے کرتے تھے جن میں جیت کی خوشی میں ہوائی فائرنگ کی جاتی تھی۔ ایسے تمام واقعات میں انسانی جانیں ضائع ہوتی تھیں یا لوگ زخمی ہوتے تھے۔


متعلقہ خبریں