سینیٹ الیکشن:صدر اور گورنرز مہم میں حصہ نہیں لیں گے، ضابطہ اخلاق جاری

سینیٹ الیکشن

الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں ، امیدوار ، الیکشن ایجنٹ اور پولنگ ایجنٹس کا ضابطہ اخلاق تیار کر لیا۔

اسلام اور نظریہ پاکستان کے خلاف کوئی پروپیگنڈا یا رائے نہیں دی جائے گی۔

پارلیمنٹ، عدلیہ  اور اداروں  کے خلاف رائے کو بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ صدر اور گورنرز سینیٹ الیکشن کی  مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔

کوئی ایسا پروپیگینڈا یا رائے نہ دی جائے جو پارلیمنٹ، عدلیہ یا افواج پاکستان کو بدنام کرے یا تضحیک کرے۔

ضابطے میں درج ہے کہ الیکشن کمیشن کو بدنام کرنے کی کوشش سے اجتناب کیا جائے گا ورنہ توہین کے مرتکب ہوں گے۔

امیدواروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی قسم کی کرپٹ یا غیر قانونی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بنا جائے گا اور کسی سرکاری ملازم کی معاونت نہیں حاصل کی جائے گی۔

کوئی سرکاری ملازم کسی امیدوار کو نہ پروموٹ کرے گا نا کسی کے الیکشن میں رکاوٹ بنے گا۔ صدر اور گورنر اپنے دفاتر یا گھر الیکشن مہم کے لئے استعمال نہیں کریں گے۔

خیال رہے کہ اس بار سینیٹ کی 48 نشستوں پر انتخابات ہوں گے۔ فاٹا کی چار نشستوں پر انتخابات نہیں ہوں گے جس کے باعث اس بار سینیٹ کی نشستیں 104 سے کم ہو کر 100 رہ جائیں گی۔


متعلقہ خبریں