سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا


سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو منگل تک کچہری میں وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس بھی جاری کر دیے۔ 

چیف جسٹس  گلزار احمد نے دورانِ سماعت روسٹرم کے قریب وکلا کے اکھٹے ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پر دباوَ نہ ڈالیں، وکیلوں کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وکلا کی ہنگامہ آرائی: اسلام آباد ہائیکورٹ اور کچہری تاحکم ثانی بند

وکلا کو روسٹرم سے پیچھے ہٹنے کا حکم دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی عقل اور شعور ہونا چاہیے، جہاں کچھ وکیل اکھٹے ہوتے ہیں  کچھ الٹا بولتے اور کرتے ہیں۔ ہم بھی وکیل رہ چکے ہیں لیکن یہ کام کبھی نہیں کریں گے۔ 

جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ بارایسوسی ایشن کو چیمبرز لیز پر دینے اور پبلک کی زمین پر چیمبرز بنانے کا اختیار کہاں سے آگیا؟ ملک میں کہیں بھی گراونڈ میں چیمبرز نہیں بنے۔  

دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس میں گرفتار 2 وکلا کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 مارچ تک توسیع کر دی ہے۔

ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے مقدمہ کی سماعت کی اور وکلا راجہ زاہد اوراسداللہ کو اڈیالہ جیل بھجوا دیا گیا۔ 

خیال رہے کہ چند روز قبل سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری میں آپریشن کے دوران وکلا کے 150 سے زائد چیمبرز گرائے تھے۔ 

سی ڈی اے اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیم اگلی صبح پھر آپریشن کے لیے پہنچی  تو وکلا نے شدید مزاحمت کی اور سی ڈی اے کے شعبہ انفورسمنٹ اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔

مزید پرھیں: سی ڈی اے ماسٹر پلان 40-2020 سامنے آگیا

وکلا احتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ جا پہنچے، نعرے لگائے اور توڑ پھوڑ کی جس کی وجہ سے  چیف جسٹس اطہر من اللہ اور دیگر ججز اپنے چیمبرز میں محصورہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں