پولیو ویکسین سے بچوں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا ڈراپ سین

فائل فوٹو


پشاور: مبینہ طور پر پولیو ویکسین سے بچوں کے جاں بحق ہونے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اموات ویکسین کے باعث نہیں ہوئیں۔

پشاور کے علاقے شاہین مسلم ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق بچے مختلف بیماریوں کا شکار تھے۔ انہیں دی جانے والی ویکسین تصدیق شدہ اور مکمل محفوظ تھی اس لیے ویکسین سے ہلاکت خارج ازامکان ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی کو پولیو کوآرڈینیٹر نے استعمال شدہ ویکسین وائل بھی پیش کیے تھے جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ویکسین مکمل طور پر محفوظ تھی۔

معاملے کی چھان بین کے لئے قائم کردہ کمیٹی کی میٹنگ میں جاں بحق ہونے والے بچوں کے والدین بھی موجود تھے اور انہوں نے تحقیقاتی ٹیم کے سامنے اپنا مؤقف بھی پیش کیا۔

‍‍‍‍‍ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جاں بحق ہونے والے بچوں میں سے ایک بچے کو خسرہ لاحق تھا۔ دوسرے بچے کو 28 اپریل کو ویکسین دی گئی مگر اس کی موت 30 اپریل کو واقع ہوئی۔ ان دو دنوں میں بچے کو دی جانے والی طبی امداد کا کوئی ریکارڈ مہیا نہیں کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی ہیں کہ عوام کے اطمینان کے لیے ویکسین کا دوبارہ لیبارٹری سے ٹیسٹ کروایا جائے۔ جاں بحق ہونے والے بچوں کے گھروں کے اردگرد واقع گھروں اور شاہین مسلم ٹاون میں پولیو مہم پر جانے والے عملے کی پروفیشنل اور تکنیکی استعداد کا جائزہ بھی لیا جائے۔

چند روز قبل پشاور کے علاقے شاہین مسلم ٹاؤن میں تین بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی اموات انسداد پولیس ویکسین کی وجہ سے ہوئی ہیں۔


متعلقہ خبریں