یونیورسل ہیلتھ پروگرام کے باوجود ’آبشار‘ مسیحا کا منتظر

یونیورسل ہیلتھ پروگرام کے باوجود ’آبشار‘ مسیحا کا منتظر

فوٹو: ہم نیوز


خیبر پختونخوا میں یونیورسل ہیلتھ پروگرام کے چرچے ہیں مگر غریب مریض سرکاری اسپتالوں میں آج بھی دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔

خیبر پختونخوا (کے پی) کا ڈیڑھ سالہ ننھا آبشار دل کی بیماری میں مبتلا ہے اور مسیحا کی راہیں تک رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: کلونجی کن بیماریوں سے نجات کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے؟

آدھے دل کے ساتھ پیدا ہونے والے آبشار پر عارضہ قلب کے سبب اب زندگی تنگ ہورہی ہے ، ڈاکٹروں نے فوری انجیو گرافی تجویز کردی ہے مگر غربت کے مارے والدین علاج کروانے سے قاصر ہیں۔ 

آبشار کی والدہ سمیرا عابد نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اس کا جلد از جلد آپریشن ہو، اس کی حالت اب ایسی ہوگئی ہے کہ اسے مہینے میں دوبار بیہوشی کے دورے پڑتے ہیں، نیلا ہوجاتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی میں لے جاتی ہوں تو کہتے ہیں کہ اس کے دل کی وینز الٹی ہیں ،مجھے کچھ نہیں چاہیے صرف میرا بچہ صحیح سلامت چاہیے۔

آبشار کے نادار اور بیمار والد عابد حسین کا کہنا ہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے قرضوں پر بچے کا علاج کراتے رہے ، سرکاری اسپتال کے چکر کاٹ کر بھی تھک گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت  کارڈ سے علاج کے لئے بہت خوار ہوئے کہتے ہیں کاغذی کاروائی پر ڈیڑھ سال لگے گا ، ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ایک مہینے کے اندر اندر اس کا علاج کروائیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: دنیا کو ’’ڈیزیز ایکس‘‘ نامی خطرناک بیماری سے شدید خطرہ

ننھے بیمار بچے کے والد کا کہنا تھا کہ اپنی طرف سے جو ہوسکتا تھا کوشش کی ، زری کا کام کرتا ہوں خود بھی بیمار اور لاچار ہوں۔ 

معصوم آبشار کے دل کی سرجری کے لئے 8 سے 10 لاکھ کی ضرورت ہے ، جس کا انتظام ،بس اسٹینڈ پر 400 روپے دیہاڑی پر کام کرنے والی ماں کے بس سے باہر ہے۔ 


متعلقہ خبریں