باغوں کا شہر لاہور کچرے کے ڈھیر میں بدلنے لگا

باغوں کا شہر لاہور کچرے کے ڈھیر میں بدلنے لگا

فوٹو: فائل


باغوں کا شہر لاہور کچرے کے ڈھیر میں بدلنے لگا ہے۔  جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر انتظامیہ کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔

لاہور میں جگہ جگہ کوڑا کرکٹ اور گندگی کے ڈھیر لگے ہیں اور شہر بھر میں تعفن نے شہریوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ 

یہ بھئ پڑھیں: لاہور موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں

لاہور ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ وہ روزانہ کوڑا اٹھاتے ہیں تاہم  کوڑے کے ڈھیر کچھ اور ہی داستان سناتے ہیں۔ 

سوہنا شہر لاہور کی حکومتی مہم ،کے باوجود شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر ہیں اور اہم شاہراہوں سے گزرنے والے شہریوں کو مشکل کا سامنا ہے جب کہ تعفن نے سانس لینا الگ محال کر دیا ہے۔ 

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے کوڑا کچرا نہ اٹھانے کے باعث وبائی امراض کے پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔ 

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ تعفن سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اب تو ماسک لگا کر بھی گزرنا مشکل ہوگیا ہے، تعفن و بدبو نے جینا محال کردیا ہے اور شہری بیمار ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ 

لاہور ویسٹ مینیجمنٹ  کمپنی کے ملازمین کہتے ہیں کہ کلیکشن سنٹرز پر کوڑا پہنچا دیتے ہیں لیکن بار بار کہنے کے باوجود انتظامیہ ڈمپنگ سائٹ پر لے جانے کیلئے کوڑا اٹھانے نہیں آ رہی۔ 

ملازمین یوسف یعقوب اور رانا عماد نے ہم نیوز کو بتایا کہ انہیں میسج اور کالیں کر کے تھک گئے ہیں لیکن کوئی کوڑا اٹھانے نہیں آ رہا۔ 

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے لاہور میں ’’اسموگ‘‘ کو خاموش قاتل قرار دے دیا

لاہور ویسٹ مینیجمنٹ انتظامیہ کے 14 ہزار ورکرز تین شفٹوں میں کوڑا اٹھانے پر مامور ہیں اس کے باوجود ویسٹ کمپنی شہر سے 5 ہزار ٹن کوڑا اٹھانے سے قاصر ہے۔ 


متعلقہ خبریں