میانمار: امریکہ کا فوجی لیڈروں پر مزید پابندیاں لگانے کا اشارہ

میانمار: امریکہ کا فوجی لیڈروں پر مزید پابندیاں لگانے کا اشارہ

میانمار میں بگڑتی صورتحال کے پیش نظر امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے فوجی لیڈروں پرمزید پابندیاں لگانے کا اشارہ دے دیا ہے۔ 

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے مطابق پولیس کی فائرنگ سے اٹھارہ مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار: فوجی بغاوت کے خلاف بغاوت

آنگ سان سوچی کیخلاف کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے ہوئی جس میں ان پر مزید الزامات عائد کیے گئے جبکہ اگلی سماعت پندرہ مارچ کو کی جائے گی۔

میانمار کی سڑکوں پر فوجی بغاوت کے خلاف مسلسل احتجاج جاری ہے۔

قبل ازیں امریکہ نے میانمار میں فوجی حکومت قائم کرنے والوں پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا حکم جاری کردیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے پہلے ہی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ وہ ایک حکمنامہ جاری کررہے ہیں جس کے نتیجے میں میانمار میں فوجی بغاوت کرنے والے جرنیلوں کو امریکہ میں موجود ایک ارب ڈالرز کے اثاثوں تک رسائی حاصل نہیں ہو سکے گی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے اس بات کا بھی واضح طور پر عندیہ دیا تھا کہ وہ اس سلسلے میں مزید اقدامات بھی کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: میانمار بغاوت: امریکہ نے پابندیوں کی دھمکی دے دی

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ فوج کو اقتدار سے علیحدہ ہونا چاہیے اور برما کے عوام کی مرضی کا احترام کرنا چاہیے۔

میانمار میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سے لاکھوں افراد سڑکوں پر ہیں اور وہ فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے و احتجاج کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں