خاشقجی قتل: امریکی رپورٹ میں ردوبدل کیا گیا، سابق انٹیلی جنس چیف

خاشقجی قتل: امریکی رپورٹ میں ردوبدل کیا گیا، سابق انٹیلی جنس چیف

واشنگٹن: امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر رچرڈ گرینیل نے الزام عائد کیا ہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق جاری کردہ خفیہ رپورٹ میں سیاسی مقاصد کے لیے ردوبدل کیا گیا ہے۔

جمال خاشقجی کے قتل کی منظوری محمد بن سلمان نے دی، امریکی خفیہ رپورٹ

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ بائیڈن ٹیم کی جانب سے جاری کردہ خاشقجی رپورٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹ کو نئے سرے سے پیک کرکے پیش کیا گیا ہے اور سیاسی مقاصد کے لیے انٹیلی جنس معلومات میں قطع وبرید بھی کی گئی ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے رپورٹ کو گزشتہ روز ڈی کلا سیفائی کیا تھا۔ اس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر الزام عائد کیا گیا تھا۔

جمال خاشقجی قتل کیس: عدالت نے آٹھ ملزمان کو سزا سنا دی

2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کا ترکی کے شہراستنبول میں واقع سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل ہوا تھا۔

سعودی عرب نے تین دن قبل امریکی رپورٹ کو منفی اور جھوٹ پر مبنی قرار دے کر مسترد کردیا تھا۔ سعودی عرب نے اس ضمن میں واضح طور پر کہا تھا کہ اسے یہ رپوٹ بالکل بھی قبول نہیں ہے۔

جمال خاشقجی کی منگیتر کا محمد بن سلمان کو سزا دینے کا مطالبہ

سعودی عرب کے حکام نے 18 سعودیوں کو جمال خاشقجی کے قتل میں ملوّث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف سعودی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں