مسجد اقصیٰ: بنیاد پرست یہودی زبردستی داخل، اردنی افسران برہم

مسجد اقصیٰ: بنیاد پرست یہودی زبردستی داخل، اردنی افسران برہم

یروشلم: اسرائیلی حکومت نے خلاف قانون اردن کے افسران کو بتائے بنا انتہا پسند یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی تو اردن کے افسران نے اس پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

مسجد اقصیٰ: اسرائیل نے امام کے داخلے پر پابندی عائد کردی

خلیج کے مؤقر انگریزی اخبار کے مطابق اسرائیلی حکومت نے 230 بنیاد پرست یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی تھی کیونکہ وہ پورم تہوار منا رہے تھے۔ اس تہوار کے موقع پر یہودی رنگ برنگے کپڑے زیب تن کرتے ہیں۔

اخبار کے مطابق اس تہوار کے دوران بعض افراد کو نشے کی حالت میں مسجد کے ایک دروازے پر دیکھا گیا۔ اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان ضعیف اللہ الفائض کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی پولیس نے اردن کے محکمہ وقف کے

افسران سے رابطہ کیے بغیر ہزاروں بنیاد پرستوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی تھی۔

کورونا وائرس: مسجدالاقصیٰ کو بند کردیا گیا

عرب نیوز کے مطابق ترجمان نے اسرائیلی اقدام کو صریحاً خلاف ورزی اور اسرائیل کی جانب سے کیے گئے وعدوں اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ضعیف اللہ الفائض کے مطابق محکمہ وقف یروشلم وہ واحد قانونی ادارہ ہے جو مسجد اقصیٰ کا انتظام سنبھالتا ہے اور وہی فیصلہ کرسکتا ہے کہ مسجد کے اندر کون جا سکتا ہے اور کون نہیں؟

اسرائیلی پولیس کا اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے وزیر دفاع جنرل بینی گانٹز کی اردن کے بادشاہ سے گذشتہ جمعے کو غیر اعلانیہ ملاقات ہوئی تھی۔

مسجد اقصیٰ میں ریما خان کی حاضری و عبادت

بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے رہنما بینی گانٹز نے اپنی پارٹی کے ارکان کو بتایا تھا کہ وہ اردن کے اعلیٰ افسران سے خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں