سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی کا سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان


سینیٹ انتخابات کے بعد تحریک انصاف کے ایوان میں سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی، دوسری  اور مسلم لیگ ن تیسری بڑی پارٹی بن سکتی ہے۔

سینیٹ کے 52 سینیٹرز 11 مارچ کو ریٹائر ہو جائیں گے ۔ سندھ اور پنجاب سے 11,11 اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے 12 ، 12 سینٹرز ریٹارئر ہو جائیں گے۔

مسلم لیگ ن کے سب سے زیادہ 16 سینٹرز ریٹائر ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کے 7 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے ، ایم کیو ایم کے 4 سینیٹرز اور جمعیت علماء اسلام ف کے 2 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے۔

ان کے علاوہ پی ٹی آئی کے 7 سینٹرز ، جماعت اسلامی کا 1، نیشنل پارٹی کے2 ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 2 سینیٹرز ریٹائر ہو جائیں گے۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے 4، بی این پی مینگل کا 1, عوامی نیشنل پارٹی کا 1 سینیٹر ریٹائر ہو جائے گا۔ بلوچستان سے ایک آزاد رکن یوسف بادینی بھی ریٹائر ہو جائیں گے۔

فاٹا سے 4 آزاد ارکان اور اسلام آباد سے 2 سینٹرز ریٹائر ہو جائیں گے۔

سینیٹ انتخابات 2021 کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا 28 نشتوں کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بننے کا امکان ہے جب کہ پیپلزپارٹی کا 19 نشتوں کے ساتھ دوسری اور مسلم لیگ ن کا 18 نشتوں کے ساتھ تیسری بڑی جماعت بنے کا امکان ہے۔

سینیٹ الیکشن میں کروڑوں کی بولیاں لگ رہی ہیں، اسد عمر کا اعتراف

بلوچستان عوامی پارٹی کا 12 نشستوں کے ساتھ چوتھی بڑی پارٹی بننے کا امکان ہے ۔ جے یو آئی کی 5 اور ایم کیو ایم کی 3 نشستیں ہونے کا امکان ہے۔

فاٹا کے سینیٹ میں ارکان کی تعداد 4 رہ جائے گی جبکہ نیشنل پارٹی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کی دو دو نشستیں رہ جائیں گی۔

جی ڈی اے کی دو اور بی این پی مینگل کی بھی دو نشستیں ہونگی .. ق لیگ  اور جماعت اسلامی کی سینٹ میں ایک  ایک نشست رہ جائے گی۔

فاٹا کی نشستوں پر انتخاب کے باعث کل نشستیں 100 رہ جائیں گی جس میں سے حکومتی اتحاد کے پاس 49 سیٹیں جبکہ اپوزیشن کے پاس 51 سیٹیں آنے کا امکان ہے۔


متعلقہ خبریں