سینیٹ الیکشن: ریٹرننگ افسر کی ایک نہ سنی گئی


ایوان بالا یعنی سینیٹ کی 37 خالی نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ تین صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکان آج اپنا حق رائے دیہی استعمال کر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں جاری پولنگ کے دوران ریٹرننگ افسر کی جانب سے مسلسل ہدایات کے باوجود اراکین نے ان کی ایک نہ سنی۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: الیکشن کمیشن کو شکایات موصول 

ریٹرننگ افسر کی جانب سے ووٹ ڈالنے والوں کو ایوان سے باہر جانے کی مسلسل ہدایات کے باوجود تمام اپوزیشن اور حکومتی اراکین ایوان میں موجود ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان ایوان میں آئے تو انہوں نے ماسک بھی نہیں پہن رکھا تھا۔

وزیراعظم کی آمد پر حکومتی اراکین کی جانب سے ڈیسک بجائے گئے جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے جئے بھٹو کے نعرے لگائے گئے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مانیٹرنگ سیل کو سینیٹ انتخابات سے متعلق اب تک 2 شکایات موصول ہو چکی ہیں۔

ذرائع الیکشن کمیشن نے ہم نیوز کو بتایا کہ دونوں شکایات بلوچستان اسمبلی میں ووٹنگ سے متعلق ہیں۔

الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ مانیٹرنگ سیل کو شکایت موصول ہوئی کہ بلوچستان اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کی پولنگ تاخیر سے شروع ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’یہ ہم ہیں، یہ ہماری کار ہے اور یہ سینیٹ کی تیاری ہو رہی ہے‘ 

ہم نیوز کو الیکشن کمیشن نے یہ بھی بتایا کہ شکایات کے ازالے کے لیے پریذائیڈنگ افسر بلوچستان اسمبلی کو احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

بلوچستان اسمبلی میں موجود الیکشن کمیشن ممبر شاہ محمد جتوئی کو شکایات کے جلد اذ۔جلد ازالے کی ہدایت کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں