اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسد درانی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اسد درانی کا نام تحقیقات زیر التوا ہونے کی وجہ سے ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سارا ریکارڈ دیکھا گیا ہے اور اسد درانی کے خلاف کوئی انکوائری زیر التوا ہے نہ کوئی گراؤنڈ ہے۔ ہر عام شہری کی طرح یہ تھری اسٹار جنرل ریٹائرڈ ہیں ان کے حقوق ہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کوئی گراؤنڈ بتائیں ؟ لیکن کوئی وجہ نہیں کہ ان کا نام ای سی ایل پر رکھا جائے۔ آپ نے کہا تھا کہ ای سی ایل میں اس لیے رکھا کہ ان کے خلاف انکوائری چل رہی ہے تاہم ریکارڈ کے مطابق اس وقت کوئی انکوائری نہیں چل رہی۔

یہ بھی پڑھیں: شکست حکومت کی 3 سالہ کارکردگی کا نتیجہ ہے، حمزہ شہباز

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ درخواست گزار تھری اسٹار جنرل ریٹائرڈ ہیں اور ڈی جی آئی ایس آئی رہ چکے ہیں لیکن اب وہ ایک عام شہری ہیں اور آزاد گھومنا ان کا حق ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت کو کھلی چھوٹ تو نہیں کہ کسی کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ وزارت دفاع کے نمائندے سے جواب طلب کر لیا جائے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی کو بھی بلانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ریکارڈ کے مطابق اسد درانی کے خلاف کوئی نئی انکوائری نہیں۔ اس لیے اسد درانی کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں