اعتماد کا ووٹ، اپوزیشن کا اجلاس میں عدم شرکت کا امکان

الیکشن کمیشن کا صدارتی الیکشن 9 مارچ کو کرانے کا فیصلہ

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد اپوزیشن نے بھی  حکمت عملی کی تیاری شروع کر دی ہے۔

ہم نیوز کو اطلاع ملی ہے کہ زرداری ہاوَس اسلام آباد میں گزشتہ روز ایک مختصر اجلاس ہوا ہے۔ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات گزشتہ رات ہوئی ہے۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں تجویز سامنے آئی کہ اعتماد کاووٹ لینے کے لیے اجلاس بلایا جاتا ہے تو پی ڈی ایم اس کا حصہ نہ بنے۔

باوثوق ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا امکان ہے کہ بعض پی ٹی آئی ارکان بھی اجلاس میں حصہ نہیں لیں گے۔

خیال رہے گزشتہ روز سینیٹ الیکشن میں جنرل نشست ہارنے کے بعد وزیراعظم نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم عمران خان کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان نے سینیٹ میں اپ سیٹ کے بعد اعتماد کا ووٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا جس کو ان پر اعتماد نہیں سامنے آکر اظہار کرے۔

اعتماد کا ووٹ لینے کا مقصد پیسے کی سیاست کو بے نقاب کرنا ہے۔ فیصلہ کیا ہے کہ اسی ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کروں گا۔

وزیراعظم نے اس سلے میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا اہم اجلاس بھی طلب کیا ہے جس میں اعتماد کے ووٹ اور حفیظ شیخ کی شکست کے متعلق معاملات پر غور کیا جائے گا۔

دوسری جانب اپوزیشن کا مطالبہ کے وزیراعظم قومی اسمبلی میں اکثریت کھو چکے اور ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں۔

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا عدم اعتماد ہو چکا، اعتماد کی آئین میں اب گنجائش ہی نہیں ہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا عدم اعتماد کا ووٹ لانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہمارا اعتماد کے ووٹ سے کوئی تعلق ہوگا اور نہ ہی ہم کہیں گے کہ اعتماد کا ووٹ لیں۔


متعلقہ خبریں