سینیٹ الیکشن میں ہمارے 16 لوگ بکے ہیں، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے سینیٹ الیکشن میں ہمارے جو 15 سے 16 لوگ بکے ہیں ہمیں پتہ تو چلے وہ کون ہیں؟

قوم سے براہ راست خطاب میں انہوں نے کہا کہ خفیہ بیلٹ سے ہماری جمہوریت کو نقصان پہنچا ہے۔ جب لیڈر شپ رشوت لے اور دے گی تو کیا تھانیدار اور پٹواری ٹھیک ہوجائے گا؟

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  الیکشن کمشنر نے سپریم کورٹ میں اوپن بیلٹ کی مخالفت کی۔ چیف الیکشن کمشنر کے سپریم کورٹ میں لیے گئے موقف سے جمہوریت کو نقصان پہنچا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر اوپن بیلٹ ہوجاتی تو پی ٹی آئی کو تو اتنی ہی سیٹیں ملنی تھیں جتنی ملی ہیں۔ انہوں نے حفیظ شیخ کو ہرانے کیلئے پیسے بانٹے۔ سینیٹ الیکشن میں 2 کروڑ سے بولی لگ رہی تھی۔ صاف اور شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں کیوں جا کر کہا کہ خفیہ بیلٹ ہوگا؟

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور پورا خاندان ملک سے چوری کر کے باہر بیٹھا ہوا ہے۔ کرپشن کے کیسز میں جیل سے باہر آنے والوں پر پھول پھینکے جاتے ہیں، کرپشن کیسے ختم ہوگی۔ معاشرے میں کرپٹ لوگوں کو ہار نہیں پہنائے جاتے۔

مزید پڑھیں: اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ اوپن ہوگا، اگر نااہل ہوا تو اپوزیشن میں چلا جاؤں گا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑے بڑے صحافیوں نے عدالت میں جاکر کہا کہ نوازشریف کو تقریر کرنے دیں۔ بتایا جائے نوازشریف کی تقریر سے کون سا ملک کو فائدہ ہوگا؟۔ قوم کرپشن سے لڑتی ہے قانون اکیلا کرپشن ختم نہیں کرسکتا۔

وزیراعظم  نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سوئس حکومت کو خط لکھنے کا حکم دیا۔ یوسف رضا گیلانی نے وفاداری دکھا کر سوئس حکومت کو خط نہیں لکھا اور نااہل ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ 1985 کے بعد ہمار ملک نیچے جانا شروع ہوگیا تھا۔ مدینہ کی بنیاد انصاف، قانون کی بالادستی پر تھی۔ وہ ریاستیں ترقی کرتی ہیں جہاں انصاف اور قانون کی بالادستی ہو۔ طاقت ور کے لیے اور اور کمزور کیلئے دوسرا قانون نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور میں 8 دن جیل میں گزارے وہاں صرف غریب لوگ دیکھے۔ جب وزیراعظم اور وزیر چوری کرتے ہیں تو ملک مقروض ہوجاتا ہے۔ ہمارے قانون میں ایسا لگتا ہے کہ صرف غریب ہی چوری کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 100 ارب کا پاور پراجیکٹ 130 ارب میں لگایا جاتا ہے۔ 30ارب ملک سے باہر اکاوَنٹس میں آجاتے ہیں ۔ پورے ملک کے چور بھی مل کر 30 ارب کی چوری نہیں کرسکتے۔ چینی اور پاپڑ والے کے اکاوَنٹس میں پیسے اس لیے بھیجے جاتے ہیں کہ یہ پکڑے نہ جائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تمام غریب ملکوں میں یہی مسئلہ چل رہا ہے۔ غریب ممالک سے پیسہ امیر ممالک میں جاتا ہے۔ ہر سال ایک ہزار ارب روپے غریب ملکوں سے باہر جاتا ہے۔ غریب اور امیر ملکوں میں فاصلے بڑھتے جارہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم اور وزرا کی کرپشن سے ملک مقروض ہوجاتے ہیں۔ جتنا ٹیکس اکٹھا کرتے ہیں اس کا آدھا قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتا ہے۔ پاکستان غریب ملک نہیں ہے،اللہ نے اس ملک کو بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے۔


متعلقہ خبریں