محمد علی سدپارہ کے نام سے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کرنیکا اعلان

محمد علی سدپارہ کے نام سے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کرنیکا اعلان

اسکردو: گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر نے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے نام سے ٹریننگ اسنٹی ٹیوٹ قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت علی سدپارہ کے خاندان کی ہر ممکن مدد کرے گی اور انہیں پروموٹ بھی کرے گی۔

ساجد سدپارہ نے والد کے ساتھ گزاری آخری رات کی ویڈیو شیئر کردی

ہم نیوز کے مطابق راجہ ناصر نے کہا کہ محمد علی سدپارہ نہ صرف عظیم کوہ پیما تھے بلکہ وہ انتہائی نیک اور اچھے انسان بھی تھے جس کی وجہ سے اپنی آمدنی کا نصف حصہ غربا میں تقسیم کردیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ علی سدپارہ کے بیٹے کا کہنا ہے کہ ان کے والد اور ساتھی واپسی پر حادثے کا شکار ہوئے ہیں کیونکہ کے ٹو مہم جوئی کے دوران باٹل نیک کا مقام پار کرجانے کے بعد مشکلات باقی نہیں رہتی ہیں۔

وزیر سیاحت گلگت بلتستان راجہ ناصر نے کہا کہ کوہ پیماؤں کی بہتر انشورنش پالیسی کے لیے قانون سازی کررہے ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ سیاحت کو صرف موسم گرما تک محدود نہیں رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے نوجوان ہماری رہنمائی کریں تو حکومت نوجوانوں کی جانب سے پیش کردہ تجاویز سے فائدہ اٹھائے گی۔

محمد علی سدپارہ اور دیگر لاپتہ کوہ پیماؤں کی موت کی تصدیق

ہم نیوز کے مطابق وزیر سیاحت نے کہا کہ شمالی علاقہ جات میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے آئس کے مختلف کھیل بھی شروع کیے جائیں گے۔

محمد علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ کے ٹو کی چوٹی کو موسم سرما میں سر کرنے کے لیے فروری 2021 میں نکلے تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے۔ ساجد علی سدپارہ آکسیجن سلنڈر میں خرابی کے باعث بوٹل نیک سے واپس آگئے تھے۔

مرحوم حسن سدپارہ کا بیٹا حکومتی وعدوں کی تکمیل کا منتظر

محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے دنیا کا طویل ترین آپریشن کیا گیا لیکن ان کی تلاش میں کامیابی نہیں ملی جس کے بعد جاری آپریشن ختم کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں