بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں: ممبئی کی مشہور کراچی بیکری بند

ممبئی کی مشہور کراچی بیکری بند ہوگئی

بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلسل دھمکیوں اور حملے کے بعد ممبئی کی مشہور کراچی بیکری بند ہوگئی ہے۔

بھارتی ٹی وی این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا نے کراچی بیکری بند کروانے کا سہرا اپنے سر لیا ہے۔

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکنوں نے ایک ماہ قبل کراچی بیکری پر حملہ کیا تھا اور مالک کو بیکری بند نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں۔ ممبئی میں کراچی بیکری کے مالک ایک سندھ ہندو ہیں جنہوں نے تقسیم ہند کے بعد کراچی سے بھارت ہجرت کی تھی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کراچی بیکری کے مالک نے کہا ہے کہ پہلے کورونا وبا کے سبب کاروبار میں نقصان ہوا اور اب انتہا پنسدوں کی دھمکیوں کے بعد کسٹمرز نے آنا کم کردیا تھا۔

مہاراشٹر نو نرمان سینا کے رہنما حاجی سیف شیخ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے ان کی جماعت کی جانب سے کراچی کے نام پر اعتراض کے بعد کراچی بیکری بلاآخر بند ہوگئی ہے۔ اس کا سہرا ہماری جماعت کو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا: نئے وائرس کا خطرہ، ممبئی میں نائٹ کرفیو نافذ

رپورٹ کے مطابق تقسیم ہند کے بعد 1953 سے قائم ممبئی کی مشہور کراچی بیکری کے مالک کا کہنا خوف کے سایے تلے کاروبار کرنا اب ان کے لیے ممکن نہیں رہا۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق اس سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی اورانتہا پسند ہندو جماعت شیو سینا کے ایک مقامی رہنما نے کئی دہائیوں سے قائم کراچی بیکری کے مالک کو اپنی دکان کا نام فوری طور پر تبدیل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

بھارت میں جنونی ہندوؤں کی جماعت مہاراشٹر نو نرمان سینا  اور شیو سینا کو لفظ کراچی سے نفرت ہے۔ شیوسینا کے جنونی کارندے اس کا اظہارمتعدد مرتبہ کرچکے ہیں۔


متعلقہ خبریں