وزیراعظم عمران خان آج اعتماد کا ووٹ لیں گے


وزیراعظم عمران خان آج قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیں گے۔

قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈہ جاری کر دیا گیا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی قومی اسمبلی میں وزیر اعظم پر اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کریں گے۔ 

12 بج کر پندرہ منٹ پر قومی اسمبلی ہال کے دروازے بند کر دئیے جائیں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: عمران خان روڈ پر آئے تو کنٹینر، پانی اور بجلی مہیا کریں گے، خورشید شاہ

اعتماد کا ووٹ لینے سے پہلے کپتان فرنٹ فٹ پر آگئے۔ وزیر اعظم نے اتحادیوں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔

وزیراعظم نے ایم کیو ایم، ق لیگ اور جی ڈی اے کے وفود سے ملاقاتیں کیں اور اعتماد کا ووٹ لینے کے فیصلے پر ارکان کو بھی اعتماد میں لیا۔

ذرائع ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ سولہ ارکان نے پیسے لے کر خود کو بیچا۔ جس رکن کو مجھ پر اعتماد نہیں وہ کھل کر اظہار کرے۔ اگر غلط ہوں تو بے شک ساتھ نہ دیں۔

وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک مقصد لے کر سیاست میں آیا ہوں۔ جمہوریت اور آزادی رائے پر یقین رکھتا ہوں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ضمیر کی آواز پر فیصلہ کریں، پیسے لے کر ووٹ دینا بددیانتی ہے، غلط ہوں تو میرا ساتھ نہ دیں، اعتماد کا ووٹ نہ ملا تو اپوزیشن میں بیٹھوں گا۔ 

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ کل ہمارا کوئی رکن قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم ایوان کا اعتماد کھو چکے، صدر کی سمری پبلک کی جائے، مریم نواز

ہم نیوز کے مطابق اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں مولانا فضل الرحمٰن نے ہواؤں کا رخ بدلنے کی خبر بھی دی۔

امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب سے ہم نے احتجاج شروع کیا ہے تو ہواؤں کا رخ بد لنا شروع ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے ہاتھ سے سب کچھ نکل چکا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اجلاس کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ
وزیراعظم کے خطاب سے ان کی شکست ظاہر ہورہی تھی۔


متعلقہ خبریں