قومی اسمبلی اجلاس: وزیراعظم کا شیخ رشید سے ہاتھ ملانے سے گریز؟


قومی اسمبلی اجلاس میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان اراکین کا شکریہ ادا کرنے گئے مگر وزیر داخلہ شیخ رشید کو نظر انداز کر دیا۔

سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ  وزیراعظم نے ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی سے تو ہاتھ ملا لیا لیکن شیخ رشید سے ہاتھ ملائے بغیر آگے بڑھ گئے۔

تاہم اسمبلی سیشن ختم ہونے کے بعد وزیراعظم نے شیخ رشید کو تھپکی دی۔

ووٹ نہ دینے والوں نے عمران خان سے معاف کرنے کا کہا، شیخ رشید

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے 178 ووٹ حاصل کیے جبکہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر انہیں 176 ووٹ ملے تھے اس طرح انہوں نے پہلے کے مقابلے میں 2 اضافی ووٹ لیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس جاری ہے اور وزیر اعظم سمیت حکومتی اراکین اور اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی ہال میں پہنچے جبکہ حزب اختلاف کے اراکین نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

وزیر اعظم کے اسمبلی ہال پہنچنے پر پی ٹی آئی اراکین نے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے وزیرا علیٰ سندھ کے علاوہ دیگر صوبوں کے وزرائے اعلیٰ گیلری میں موجود تھے جبکہ اپوزیشن کے محسن داوڑ اور اکبر چترالی ایوان میں موجود رہے۔

تلاوت کلام پاک کے بعد اسمبلی میں قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ جس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان پر اعتماد کے ووٹ کی قرار داد پیش کی۔

قرارداد کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ دینے سے متعلق طریقہ کار بتایا۔ اسپیکر کی ہدایت کے بعد ایوان میں پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی گئیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم کی حمایت والے ارکان کو دائیں جانب جانے کی ہدایت کی۔ جس کے بعد وزیر اعظم پر اعتماد کے لیے اراکین لابی میں چلے گئے۔ رہنما پی ٹی آئی عامر ڈوگر نے اراکین کی نگرانی کی۔

عمران خان آج نئی سیاسی زندگی کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں، شیخ رشید

اراکین کی جانب سے ووٹ کا اندراج مکمل ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اعلان کیا کہ اگر کوئی رکن رہ گیا ہے تو وہ اپنا ووٹ کاسٹ کر لیے۔ جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے ووٹوں کی گنتی کی ہدایت کی اور اراکین اپنی نشستوں پر واپس آنا شروع ہو گئے۔

اجلاس شروع ہونے سے قبل حکومتی اراکین نے اپوزیشن کی نشستوں پر نوٹوں کے ہار رکھ دیے تھے جبکہ اپوزیشن نشستوں پر آصف زرداری اور نواز شریف کی تصاویر چپکا دی گئیں۔ محسن داوڑ کی جانب سے اپوزیشن سیٹوں پر لگائے گئے بینرز ہٹائے گئے۔

وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن رکن محسن داوڑ سے وزیر اعظم کو ووٹ دینے کی درخواست کی۔

فیصل واؤڈا بھی ایوان کے بجائے مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے اور استعفیٰ کے باعث وہ ووٹ نہیں ڈال سکے جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی بھی اجلاس کی صدارت کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکے۔


متعلقہ خبریں