بھارت: باپ، بیٹے کی میت پلاسٹک کے تھیلے میں لے جانے پر مجبور

بھارت: باپ ، بیٹے کی میت پلاسٹک کے تھیلے میں لے جانے پر مجبور

نئی دہلی: بھارت میں پیش آنے والے انسانیت سوز اور دلخراش واقعے نے پوری دنیا کے اصحاب دل کو سخت رنجیدہ و غمزدہ کردیا ہے جب کہ میڈیا شدید غم و غصے کا اظہار کر رہا ہے تو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر عوام الناس ارباب اقتدار پر اپنی برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔

بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں: ممبئی کی مشہور کراچی بیکری بند

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے ایک غریب شخص لیرو یادوو کا معصوم بیٹا قریبی ندی میں ڈوب گیا تو اسے باپ نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالا اور لے کر اسپتال پہنچا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق یہ کہہ کر کردی کہ لانے میں کافی تاخیر ہو گئی ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق کمسن بچے کی نعش لے کر جب باپ باہر نکلا تو اس نے اسپتال کے عملے سے ایمبولینس مانگی جو اسے نہیں دی گئی اور جب اس نے وہاں موجود پولیس سے مدد مانگی تو اس نے بھی موبائل دینے سے انکار کردیا۔ اس مجبور باپ کی کسی بھی ریسکیو ادارے نے مدد نہیں کی۔

مقبوضہ کشمیر: مقناطیسی بموں نے بھارتی فورسز کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

مجبور باپ یہ صورتحال دیکھ کر اپنے کمسن بچے کی نعش ایک پلاسٹک کے تھیلے میں ڈال کر پیدل ہی گھر کی جانب چل دیا اور ساڑھے تین گھنٹوں میں اس نے طویل فاصلہ طے کیا۔

لیرو یادوو جب اپنے گھر بچے کی نعش پلاسٹک کے تھیلے میں رکھ کر پیدل چلتا ہوا پہنچا تو ہر آنکھ اشکبار ہو گئی اور لوگوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔

یہ افسوسناک انسانیت سوز واقعہ جب مقامی ذرائع ابلاغ میں رپورٹ ہوا تو بھارت کے میڈیا نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حکام نے نوٹس لے لیا۔

بھارتی ریاست میں گدھے کے گوشت، دودھ کی مانگ میں اضافہ

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریاست بہار کے علاقے کٹیہار کے ایس ڈی پی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں کہ ایک مجبور باپ کو بیٹے کی میت لے جانے کے لیے ایمبولینس اور موبائل کیوں فراہم نہیں کی گئی؟


متعلقہ خبریں