کشمیر میں عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے، مشعل ملک


کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعل ملک نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیر میں عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دن سب کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی  خواتین کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ایک ماں کا صرف اپنے بیٹے کو دفنانے کا حق ہے۔

مشعال ملک نے کہا کہ آج دنیا بھر میں خواتین کا عالمی کا دن منایا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کو انسان ہونے کا حق ہی نہیں، عورت تو بہت دور کی بات ہے۔

خواتین نے زندگی کے ہر شعبے میں ترقی کی اور اپنا لوہا منوایا اور مقبوضہ کشمیر میں عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے۔

واتین کے عالمی دن پر حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارت کے غیر انسانی محاصرے میں خواتین سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ خوف و ہراس کے ماحول میں کشمیری خواتین ذہنی ڈپریشن کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 بھارتی اقدامات کے بعد خواتین گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئی ہیں۔ مقبوضہ وادی میں خواتین اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتیں۔

خیال رہے آج دنیا بھر میں عالمی یوم نسواں منایا جا رہا ہے۔ اس دن دنیا بھر کی خواتین اپنی معاشرتی کاوشوں، حقوق کے لیے جدوجہد، مساوات کے لیے کوششوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں کارکردگی کا اظہار کرتی ہیں۔

اس عزم کا اعادہ بھی کیا جاتا ہے کہ تمام معاشرہ میں صنفی بنیادوں کو موجود امتیاز کے خاتمے اور تمام شعبہ جات میں مساوی مواقع کے لیے مزید کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔

سن 1977 میں اقوام متحدہ نے باقاعدہ طور پر خواتین کے عالمی دن کو تسلیم کیا تھا۔ یہ دن بیسویں صدی میں شمالی امریکا اور یورپ بھر میں خواتین کی مختلف لیبر تحریکوں سے عبارت ہے۔


متعلقہ خبریں