خواتین کے عالمی دن پر رکشہ ڈرائیور اللہ رکھی کی کہانی



اس بات سے بے خبر کہ، دنیا میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اللہ رکھی کو اپنے بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے مجبورََ رکشہ چلانا پڑ رہا ہے۔

خواتین کے عالمی دن کے موقع پر بھی لاہور کی اللہ رکھی کی جدوجہد جاری ہے۔ معاشرے کی قدامت پسندی کے باوجود اللہ رکھی نے رکشہ ڈرائیور بن کر چار بچوں کی کفالت کرنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا۔

خاوند نے دامن چھڑایا، تو گھر کی گاڑی چلانے کیلئے اللہ رکھی تین پہیوں والے رکشے کی ڈرائیونگ سیٹ پر آ بیٹھی۔

اللہ رکھی پر اعتماد انداز میں  سواریوں سے بھاؤ تاؤ کرتی ہے۔ کرایہ طے پا جائے تو منزل تک پہنچاتی ہے۔ اس کا رکشہ چلانے کا انداز بھی ماہر ڈرائیور جیسا ہے۔

ہم نیوز سے بات کرتے ہوئے اس باہمت خاتون کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ڈر جاتے ہیں کہ عورت ہے پتہ نہیں کیسے چلائے گی، لیکن جب بیٹھتے ہیں تو انہیں ڈر نہیں لگتا)

اللہ رکھی کے بچوں کا کہنا ہے کہ ان کی ماں نے سماجی رکاوٹوں سے ڈر کر ہاتھ پھیلانے کے بجائے عظمت کی مثال قائم کی۔

اس کی بیٹی نے کہا مجھے فخر ہے کہ ہماری ماں ہمارے لیے دن رات محنت کرتی ہے ہم بھی بڑے ہو کر امی کی خدمت کریں گے۔

اللہ رکھی کو ڈرائیونگ سیت پر دیکھ کر ،،، خواتین سواریوں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ہم نیوز کیساتھ بات کرتے ہوئے ایک خاتون مسافر کا کہنا تھا’ہمیں فخر ہے کہ ہماری طرح ہی یہ بہن محنت کر رہی ہے۔ خاتون ڈرائیورہو تو ہمیں دوران سفر ڈر بھی نہیں لگتا۔

اڑتالیس سالہ اللہ رکھی کا ایک ہی خواب ہے کہ وہ بچوں کو بہتر تعلیم سے ہمکنار کرے۔ اللہ رکھی بلاشبہ عزم و ہمت کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے جس نے یہ ثابت کیا کہ زور بازو پر اعتماد ہو تو خواتین بھی کسی سے کم نہیں۔


متعلقہ خبریں