پی ڈی ایم نے حکومت مخالف لانگ مارچ کا باقاعدہ اعلان کردیا

پی ڈی ایم نے حکومت مخالف لانگ مارچ کا باقاعدہ اعلان کردیا

اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) نے حکومت مخالف لانگ مارچ کا باقاعدہ اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز شریف، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر قائدین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔ پی ڈی ایم میں شامل تمام سربراہان نے شرکت کی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 26مارچ کولانگ مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لانگ مارچ کے لیے ملک کے تمام شہروں سے قافلے آئیں گے، لانگ مارچ سے متعلق سربراہی اجلاس 15 مارچ کو ہوگا،

انہوں نے کہا کہ  اجلاس میں پی ڈی ایم کے مرکزی مجلس عاملہ کے ارکان شریک ہوئے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف، صابق صدر آصف زرداری اور ن لیگی رہنما احسن اقبال نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور قائد حزب اختلاف کےلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ سابق وزیراعظم اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں لانگ مارچ کیلئے سفارشات پیش

سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چند روز قبل پارلیمنٹ ہاوَس کے باہر مسلم لیگ ن کے قائدین میڈیا سے گفتگو کررہے تھے، پارلیمنٹ ہاوَس کے باہر پی ٹی آئی کے غنڈوں نے سیاسی رہنماوَں پر حملہ کیا۔ پی ٹی آئی کے غنڈوں نے سیاسی قائدین کی توہین کی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں نے ن لیگی ترجمان مریم اورنگزیب کے آنچل کو بھی تار تار کرنے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ قابل نفرت اور قابل مذمت ہے۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم نے یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار نامزد کیا ہے۔ حکومت نے یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کو تسلیم کیوں کیا؟ حکومت کو پتہ ہے کہ وہ چند روز کے مہمان ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے اب تک حکومت نے بھی اعلان نہیں کیا ہے۔ الیکشن کمیشن سے بہت امیدیں رکھتے ہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی  نے کہا کہ حکومت یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے دور رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔ حکومت کی کوشش ناکام ہوگی اور یوسف رضاگیلانی کامیاب ہوں گے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومت کے پاس عددی اکثریت نہیں ہے۔ حکومت بتائے چیئرمین سینیٹ کےلیے امیدوار کس بنیاد پر کھڑا کیا ہے؟ صادق سنجرانی کی جیت کا مطلب انتخاب میں پیسہ چلا۔

انہوں نے کہا کہ قوم چیئرمین سینیٹ انتخاب کے لیے شو آف ہینڈز کا انتظار کررہی ہے۔ 2018 میں بدترین دھاندلی کے باوجود پنجاب میں مسلم لیگ ن جیت گئی۔ پنجاب میں تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں۔ پنجاب میں تبدیلی کے لیے پی ڈی ایم مل کر غور کر ے گی۔


متعلقہ خبریں