لاہور کی سورجن سنگھ گلی

لاہور کی سورجن سنگھ گلی

فوٹو: فائل


قدیم لاہور کے دہلی گیٹ سے اندرون شہر میں جائیں تو  ُسورجن سنگھ گلی سیاحوں کو کچھ پل ٹھہرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔

ترک طرز کی سرخ اینٹوں کا فرش اور پرانے جھروکوں پر معلق گلدستے یہاں آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔

اندرون دہلی گیٹ کے مشہور شاعر اور حکیم سورجن سنگھ کا تنگ سا کوچہ سیاحوں کے لئے بانہیں کھولے ہوئے ہے جو بھی یہاں کا رخ کرتا ہے ممکن نہیں کہ کچھ پل رکے بناء گزر جائے۔

رنگ دے اندرون لاہور کے نام سے والڈ سٹی لاہور نے گلی سرجن سنگھ کو قدیم طرز پر بحال کیا ہے۔

سرخ رنگ کی ترک فرشی ٹائلیں، سروقامت کھڑکیاں، اونچے روشن دانوں سے جھانکتا لاہور اور پرانے جھروکوں سے معلق برقی قمقمے گزرنے والوں کو سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔

ڈائریکٹر والڈ سٹی اتھارٹی لاہور محمد سجاد نے کہا ہے کہ اندرون لاہور کی بحالی کا کام شروع کیا اور اس کی بحالی 2006 میں شروع کی گئی۔ آہستہ آہستہ اندرون لاہور کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جا رہا ہے۔

فلاور ڈیزائنر سلطان احمد نے ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس گلی کا ڈیزائن کیا ئے اس کی خوبصورتی کیلئے پھول اور پلانٹس لگائے گئے ہیں۔

گلی سرجن سنگھ کے مکین بھی کوچے کی صفائی ستھرائی اور نفاست سے کی گئی آرائش پر خوش ہیں۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہائشیوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل تاریکی کے باعث یہاں کوئی نہ آتا تھا، اب پوش علاقوں سے لوگ دیکھنے کو آتے ہیں۔

ابراہیم بٹ اور رقیہ سلطانہ نے کہا کہ لوگ پہلے گلبرگ دیکھنے جاتے تھے اب ہاں کے لوگ یہاں آتے ہیں۔ اس کی خوبصورتی بڑھ گئی ہے۔

کوچہ سُرجن سنگھ کی بحالی میں والڈ سٹی اتھارٹی کے ساتھ عالمی بینک کی جانب سے بھی مالی اشتراک کیا گیا ہے۔

اندرون دہلی گیٹ کے اس کوچے کی نفاست اور سجاوٹ پہلے تو سیاحوں کو حیرت میں ڈالتی ہے پھر لاہور کی محبت میں مبتلا کر دیتی ہے۔


متعلقہ خبریں