فیصل واوڈا کا بطور سینیٹر نوٹیفیکیشن روکنے کی درخواست مسترد

فیصل واوڈا کا بطور سینیٹر نوٹیفیکیشن روکنے کی درخواست مسترد

فائل فوٹو


الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کا بطورسینیٹرنوٹی فیکیشن روکنے کی درخواست مستردکردی ہے۔

الیکشن کمیشن میں آج جب سماعت شروع ہوئی تو رشید اے رضوی کی وساطت سے دوست محمد جیسر نے نئی درخواست دائر کی۔ جس کے متن میں درج ہے کہ فیصل واوڈا نے پاسپورٹ میں جائے پیدائش امریکہ درج کی ہوئی ہے۔

فیصل واوڈا سے پوچھا جائے کہ انہوں نے شہریت کس وقت چھوڑی؟ الیکشن کمیشن سے استدعا کی گئی کہ فیصل واوڈا کا نوٹیفیکیشن روک کرعبوری ریلیف دیا جائے۔

ممبرالیکشن کمیشن نےکہاکہ فیصلہ آنے کے بعد نااہلی ہوئی تو ڈی نوٹیفائی کر سکتے ہیں۔ جنہوں نے فیصل واوڈا کو سینیٹ میں منتخب کیا  ان کا  ووٹ دینے کا حق سلب نہیں کر سکتے۔ یہ درخواست بھی دیگر درخواستوں کے ساتھ سنیں گے۔

خیال رہے کہ فیصل واوڈا کی دوہری شہریت پرالیکشن کمیشن میں 3شکایات درج ہیں۔

درخواست کے متن میں درج ہے کہ 2018الیکشن کے نامزدگی فارم جمع کراتے ہوئے فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے اور پی ٹی آئی رہنما نے جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

فیصل واوڈا نے جھوٹا حلف دے کر بددیانتی کی، وفاقی وزیر کو دہری شہریت رکھنے اور جھوٹا حلف نامہ دینے پر نااہل کیا جائے اوربطور وزیر کام کرنے سے روکا جائے۔

عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ فیصل واوڈا کو نا اہل قرار دے کر کراچی کے حلقہ این اے 249 میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔


متعلقہ خبریں