ڈسکہ الیکشن کا تفصیلی فیصلہ جاری


اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخابات کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔

فیصلے کے مطابق آرٹیکل 218 اور الیکشن ایکٹ کی شق 9 کے تحت انتخاب کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ 19فروری کو ہونے والا الیکشن صاف، شفاف اور آزادانہ نہیں تھا۔

الیکشن کمیشن نے لکھا کہ انتخاب پرامن نہیں ہوسکا اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ انتخابات کے دوران خلاف ورزیوں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کے احکامات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صاف شفاف انتخابات ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈسکہ الیکشن: سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو نوٹس

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 میں امیدواروں اور ووٹرز کو لیول پلیئنگ فیلڈ میسر نہیں تھی۔ ذوالفقار ورک کو نام تبدیل کرکےذمہ داریاں دی گئیں۔

فیصلے میں درج ہے کہ انتخابی حلقے میں تبادلوں پر پابندی تھی۔ ڈی ایس پی ذوالفقار ورک کیخلاف بہت سی شکایات تھیں۔ 20پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 تاخیر سے ملے۔

تفصیلی فیصلے کے متن میں درج ہے کہ تاخیر سے آنے والے پریذائیڈنگ افسران خوفزدہ رہے۔ افسران نے حیلے بہانے بنائے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوارعلی اسجد ملہی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

ین اے 75 ڈسکہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار نے درخواست میں تحریر کیا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے قواعد وضوابط کوبالائے طاق رکھ کر فیصلہ دیا۔

 


متعلقہ خبریں