ملائیشیا کی عدالت نے عیسائیوں کو لفظ “اللہ” استعمال کرنے کی اجازت دے دی

ملائیشیا کی عدالت نے مسیحیوں کو لفظ "اللہ" استعمال کرنے کی اجازت دے دی

ملائیشیا کی مقامی عدالت نے ملک میں بسنے والے عیسائیوں کو لفظ اللہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

کوالا لمپور کی ہائی کورٹ نے مسیحیوں کو لفظ اللہ  کے استعمال کرنے پر عائد پابندی کے قانون کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے عیسائیوں کو لفظ “خدا” کے ساتھ ساتھ اللہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ملائیشا کی عدالت نے یہ فیصلہ ایک عیسائی خاتوں کی جانب سے دائر درخواست پر دی ہے جس میں اس نے موقف اختیار کیا تھا اس کا مذہبی مواد ضبط کیا گیا  ہے جس پر لفظ اللہ  درج تھا۔

ملائیشیا میں غیر مسلموں اور خاص کر عیسائیوں کی جانب سے لفظ ’اللہ‘ کے استعمال کے سبب ماضی میں کشیدگی پیدا ہوئی  تھی اور پرتشدد واقعات بھی پیش آئے تھے۔ ملائیشیا میں مسلمانوں کی دو تہائی اکثریت ہے اور عیسائیوں کی بھی بہت بڑی تعداد آباد ہے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے نے ملائیشیا میں ضبط طیارہ کتنے روپے میں چھڑوایا؟

ملائیشیا کی عیسائی برادری کا ماننا ہے کہ ’اللہ‘ کا لفظ عربی سے مالے زبان میں شامل ہوا ہے اس لیے وہ اسے استعمال کرتے ہیں اور یہ خدا کی جانب ہی اشارہ کرتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2008 میں ملائیشین حکام نے ایک عیسائی خاتون سے مالے زبان کی ایک سی ڈی کو قبضے میں لیا تھا جس میں لفظ اللہ کے استعمال کی ریکارڈنگ پائی گئی تھی۔ مسیحی خاتون نے 1986 میں عائد کی گئی پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کیا جس میں عیسائیوں پر اس لفظ کو لکھنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

ملائیشا کا آئین مکمل مذہبی آزادی کی اجازت دیتا ہے لیکن حالیہ برسوں میں مذہبی تناؤ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ملائیشن جج نور بی نے اپنے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ عیسائی لفظ اللہ کے ساتھ  کعبہ، بیت اللہ اور صلوات کا نام بھی استعمال بھی کرسکتے ہیں۔

جسٹس نور بی نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چاروں الفاظ کے استعمال پر پابندی کی پالیسی “غیر قانونی اور غیر آئینی” ہے۔


متعلقہ خبریں