چیئرمین سینیٹ کا انتخاب؟ ووٹنگ کی گنتی شروع


اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ (ایوان بالا) کے انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ تمام 98 سینیٹرز نے ووٹ کاسٹ کرلیا۔ ووٹ کا عمل مکمل ہونے کے بعد پریزائیڈنک افسر سید مظفر حسین شاہ نے اعلان کیا کہ 5 بجے ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔

پریزائیڈنگ افسر نے 5 بجے کے بعد ایک منٹ کے لیے جماعت اسلامی کے واحد سینیٹر مشتاق احمد کے لیے مزید ایک منٹ کی مہلت دی لیکن وہ ووٹ ڈالنے کے لیے اعوان میں نہیں آئے، جس کے بعد ووٹوں کی گنتی شروع کردی گئی۔

چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے یوسف رضا گیلانی جبکہ حکومت اور حلیف جماعتوں کی جانب سے صادق سنجرانی امیدوار ہیں۔

پریزائڈنگ آفیسر نے اعلان کیا کہ سینیٹر مشتاق احمد ابھی تک نہیں آئے ہیں اور اسحاق ڈار کا الیکشن کمیشن نے نوٹیفیکیشن معطل کر رکھا ہے۔ بیس منٹس تک سینیٹر مشتاق کا انتظار کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔

پی ڈی ایم کی جانب سے مولانا غفور حیدری ڈپٹی چیئرمین جبکہ حکومت اور حلیف جماعتوں کی جانب سے  مرزا محمد آفریدی ڈپٹی چیئرمین کے امیدوار ہیں۔

جماعت اسلامی کی طرف سے غیر حاضر رہنے اور اسحاق ڈار کی طرف سے حلف نہ لینے کی وجہ سے 98 سینیٹرز نے ووٹ ڈالنے ہیں۔

ووٹنگ کے دوران پہلا ووٹ جمعیت علمائے اسلام ف کے سینیٹر مولانا غفور حیدری نے کاسٹ کیا جبکہ دیگر سینیٹرز باری باری ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ سینٹ انتخابات میں نصف سے زائد ووٹ کاسٹ ہوگئے۔ اب تک 50 سینیٹروں نے اپنا ووٹ کاسٹ کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئندہ دو ماہ ملکی سیاست کیلیے اہم ترین ہیں: وزیراعظم نے بتا دیا

ہم نیوز کے مطابق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سید مظفر حسین شاہ بطور پریزائیڈنگ افسر سینیٹ اجلاس کی صدرات کی۔

اس سے قبل سینیٹ میں پولنگ بوتھ سے کیمرابرآمد ہوا جس پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ حکومتی اوراپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

 پریذائیڈنگ افسرکی رولنگ پر  نیا بوتھ  بنا دیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے سیکرٹری سینیٹ سے ملاقات کی اور تحفظات سے آگاہ کیا۔ حکومت اور اپوزیشن ارکان  نے بوتھ کا معائنہ کیا اور کیمروں کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی گئی۔

اس سے قبل پریزائیڈنگ افسر نے کہا کہ چئیرمین کے انتخاب کے لیے بیلٹ پیپر کا رنگ سبز ہوگا۔ چئیرمین کے نام کے سامنے ایک باکس ہوگا۔ ایک اسٹیمپ موجود ہوگی جو باکس میں لگائی جائے گی۔ غلطی کی صورت میں باکس میں بیلٹ پیپر ڈالنے سے پہلے سیکرٹری کو بتایا جائے۔ غلطی کی صورت میں نیا بیلٹ پیپر جاری کیا جاسکتا ہے۔

پریزائیڈنگ افسر بتایا کہ ووٹنگ کے دوران موبائل، کیمرہ اور تمام الیکٹرانک آلات ممنوع ہونگے۔ منتخب ہونے والا چیئرمین سینیٹ ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کا انعقاد کریگا۔
پولنگ کا عمل پانچ بجے ختم ہوجائے۔ جو چئیرمین بنے گا وہ حلف لے کر ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن کروائے گا۔

حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور مرزا محمدآفریدی کےکاغذات نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔ یوسف رضاگیلانی اورمولاناعبدالغفورحیدری کےکاغذات بھی منظور ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل سینیٹ کے طلب کردہ اجلاس میں سب سے پہلے نومنتخب 48 سینیٹرز نے اپنے عہدے کا حلف لیا۔ مظفر شاہ نو منتخب اراکین سینیٹ سے حلف لیا۔حلف کے بعد اجلاس جمعہ نماز کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

ہمارے اراکین کو ووٹ بدلنے کے لیے کہا گیا ہے، شاہد خاقان عباسی

سینیٹ کا اجلاس شام چار بجے دوبارہ  شروع ہوا جس میں ایوان بالا کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔

چیئرمین سینیٹ کے اتخاب کے بعد نو منتخب چیئرمین ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کرائیں گے اور پھر ڈپٹی چیئرمین سے حلف بھی لیں گے۔

چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات: جماعت اسلامی کا ووٹ نہ دینے کافیصلہ

سینیٹ میں چیئرمین کا منصب اس سے پہلے حکومتی حمایت یافتہ صادق سنجرانی کے پاس تھا جب کہ ڈپٹی چیئرمین پی پی کے سلیم مانڈوی والا تھے۔


متعلقہ خبریں