سینیٹ ہال سے6کیمرے برآمد: ویڈیوز اور تصاویر حاصل کرنے کا فیصلہ

وزیر اعظم مستعفی ہوں، غلطیوں پر قوم سے معافی مانگیں: بلاول

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی نے سینیٹ ہال میں خفیہ کیمروں کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے لیے درخواست تیار کر لی ہے۔ پی پی پی نے کیمروں کی تصاویراور ویڈیوز سمیت ریکارڈ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

درخواست میں الیکشن کمیشن کو معاملہ کا نوٹس لینے کا کہا جائے گا۔ صاف شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔

متن میں شامل ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں الیکشن کمیشن کا براہ راست کوئی کردار نہیں لیکن ملک کے انتخابی عمل کا حصہ ضرور ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ صادق سنجرانی ایوان کے وقار میں کمی لائے ہیں۔ صادق سنجرانی کو اب خود مستعفی ہوجانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے پورے عمل میں ایک داغ آچکا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ایوان 24گھنٹے سیکیورٹی میں ہوتاہے۔ 6کیمرے ایوان کے ہال سے برآمد ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا جس قسم کے کیمرے کی نشاندہی فواد چودھری نے کی وہ بھی برآمد ہوا۔ فون کالز آرہی تھیں اور آج تو کیمرے ہی برآمد ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج جوکچھ ہوا سب نے دیکھ لیا۔ وزیراعظم معاملے کے ذمہ دار ہیں۔ آئین کے مطابق الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوں گے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی میں سیکیورٹی عملہ بھی ملوث ہے۔ 2018میں سینیٹ الیکشن چوری ہوا آج پھر ایساہی ہوا۔ عوام پوچھ رہےہیں کیمرے کس نے لگائے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ آج ہم نے ہال سے انٹیلیجنس ایجنسیوں کے افراد کو ادارے کو رپورٹ کرتے دیکھا۔ ملک کا وزیراعظم اور چیرمین سینیٹ اس کھیل میں ملوث ہیں۔

گزشتہ رات کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائی جائے دیکھا جائے صادق سنجرانی کب ہاوس سے گئے۔ فوٹیج سے عیاں ہوجائے گا کہ ہاؤس کے ہال میں کون تھا۔

یہ سینیٹ چیرمین کا الیکشن چوری کرنے کی سازش ہے چھ کیمروں کا ایک پولنگ بوتھ پر لگا ہونا 2018 کے انتجابات کی طرح اس الیکشن کو بھی چوری کرنے کا طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا ہم نے کل بھی نشان دہی کی تھی کہ انٹیلجنس ملوث ہے اج تو سب نے یہ دیکھ لیا۔ ڈاکا مارا جاچکا ہے اب کہا جارہا آپ تسلی کر لو۔


متعلقہ خبریں