الیکشن کو چوری کیا گیا، نتیجہ چیلنج کریں گے، یوسف رضا گیلانی


پاکستان پیپلز پارٹی کے نو منتخب سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ سمیت تمام جماعتوں کا ووٹ دینے پر شکر گزار ہوں۔

اپنے ایک بیان میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مجھے تمام جماعتوں نے ووٹ دیئے ہیں۔ میری ہار کی خبر کے باعث ڈپٹی چیئرمین کیلئے ہمیں ووٹ نہیں ملے.

رہنما پیپلز پارٹی یوسف رضا گیلانی  نے کہا الیکشن کو چوری کیا گیا ہے۔ صادق سنجرانی کی جیت عارضی ہے،پریزائیڈنگ افسرغیر جانبدار  نہیں تھے، وہ سات ووٹ مسترد نہیں کر سکتے تھے، نتیجہ چیلنج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کی صدارت کرنے والے پریذائیڈنگ آفیسر سید مظفر حسین شاہ کے فیصلے کو کہاں چیلنج کرنا ہے اسے قانونی ٹیم فیصلہ کریگی۔

خیال رہے کہ آج پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ اور مرزا محمد افریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے۔ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیومکریٹک مومنٹ کے دونوں امیدواروں سید یوسف رضا گیلانی اور مولانا غفور حیدری کو شکست ہوگئی۔

صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف لیا۔ صادق سنجرانی نے 48 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے امیدوار مولانا غفور حیدری اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مرزا افریدی کے درمیان مقابلہ ہوا۔

حکومتی امیدوار مرزا محمد آفریدی  54 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔ مرزا افریدی کے مد مقابل پی ڈی ایم کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری کو 44 ووٹ ملے۔

چیئرمین سینیٹ نے اعلان کیا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں 98 سینیٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ڈپٹی چیئرمین کیلئے ہونے والے ووٹنگ کی صدارت کی اور ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا۔ مرزامحمد آفریدی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے کے بعد اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

مزید پڑھیں: صادق سنجرانی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، ڈپٹی چیئرمین کیلئے ووٹنگ جاری

اس سے قبل حکومتی امیدوار صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے۔ صادق سنجرانی نے 48 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک کے امیدوار سید یوسف رضا گیلانی  نے 42 ووٹ حاصل کیے۔ یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد ہوئے۔

ہم نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے بطور پریزائیڈنگ افسر اعلان کیا کہ کل آٹھ ووٹ مسترد ہوئے جن میں سے یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد ہوئے۔

پریزائیڈنگ افسرسینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے کہا کہ سات مسترد شدہ بیلٹ پیپرز پر یوسف رضا گیلانی کے نام پر مہر لگادی گئی ہے۔

یوسف رضا گیلانی کے ووٹ مسترد ہونے کے بعد پی پی پی سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ پیپر کو تہہ لگاتے وقت خانے کے اندر مہر لگائے یہ کہی نہیں لکھا ہے۔ خانے کے کس جگہ پر نشان لگائیں یہ کہی نہیں لکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس مہر کی آپ بات کر رہے ہیں وہ خانے کے اندر لگی ہے۔ ووٹر نے یہ چیز پڑھی ہے کہ نشان کہا لگانا ہے رولنگ نہیں ہے۔ آپ کے پاس یہ حق نہیں ہے کہ آپ ووٹ کو اس طرح سے مسترد کریں۔ اگر یہ ووٹ باہر ہے تو آپ مسترد کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

اس سے قبل صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوئے اور انہوں نے اپنے عہدے کا حلف لیا۔ صادق سنجرانی نے 48 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل پی ڈی ایم کے منتفقہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی نے 42 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

یوسف رضا گیلانی کو شکست، صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ کا حلف اٹھانے کے بعد نو منتخب چیئرمین صادق سنجرانی نے کہا کہ سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کاشکر ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم عمران خان کا شکرگزارہوں اور پی ٹی آئی کی تمام لیڈر شپ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

صادق سنجرانی کون ہیں؟

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ دوبارہ منتخب کرانے پر اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں