تاجروں نے لاک ڈاؤن سے متعلق حکومتی فیصلوں کو مسترد کر دیا

فائل فوٹو


تاجروں نے پنجاب حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن سے متعلق تمام فیصلوں کو مسترد کر دیا۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تاجر رہنما نے کہا کہ  تاجروں پر اچانک لاک ڈاؤن کا بم گرا ہے،  ہم حکومت کے لاک ڈاؤن کے تمام فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں  نے کہا کہ  پنجاب کے 5 سے 7 شہر بند ہیں باقی پورا پاکستان کھلا ہے،  گزشتہ لاک ڈاؤن کے نقصان کے اثرات تاجروں پر آج بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ  کپڑے کے ریٹ 3 ماہ میں 30 سے 40 فیصد بڑھ گئے ہیں، اس ملک میں کپاس کی کمی کی وجہ سے بحران پیدا ہو رہا ہے۔

تاجر رہنما نے مطالبہ کیا کہ  اگر لاک ڈاؤن کرنا ہے تو پورے پنجاب میں کریں، اور لاک ڈاؤن میں 6 بجے کی جگہ کم سے کم 8 بجے کا ٹائم رکھیں۔

ملک بھر میں کورونا سے 54 اموات، پنجاب کے 6 اضلاع میں اسمارٹ لاک ڈاؤن

انہوں نے واضح کیا کہ  ہفتہ اتوار مارکیٹ کسی صورت بند نہیں کریں گے، اگر آپ نے تاجروں سے لڑائی لڑنی ہے تو ہم تیار ہیں۔ ہم انہیں مارکیٹوں میں گھسنے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے تاجر متاثر ہوتے ہیں، یہ فیصلہ مسلط کرنے سے پہلے تاجروں سے مشاورت کیوں نہیں کی جاتی۔

انہوں نے کہا کہ  میرج ہال بند کرنے سے لوگوں میں افراتفری ہے، جن کی شادیاں فکس ہیں انکو نقصان ہو رہا ہے۔


متعلقہ خبریں