پشاور: چودہ سالہ طالب علم پولیس حراست میں موت کے بعد متعلقہ تھانہ غربی کا سارا عملہ معطل کردیا گیا ہے اور ایس ایچ او کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واقعہ کا نوٹس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے لے لیا ہے اور رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ لواحقین نے پولیس کے تشدد سے ہلاکت کا الزام عائد کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خودکشی سے نواجوان کی ہلاکت ہوئی۔ ایس پی کینٹ طاہر شاہ کا کہنا ہے کہ جوڈیشل انکوائری میں حقائق سامنےآجائیں گے۔
In view of the tragic death of young Shahzeb, the complete police station staff has been suspended, FIR registered, responsible staff arrested and judicial inquiry requested.
— Capital City Police Peshawar (@PeshawarCCPO) March 14, 2021
ایک ویڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان نے گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔
شاہ زیب کے والد خیال اکبر نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے شاہ زیب کو حوالات میں تشدد کرکے جاں بحق کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: مبینہ پولیس تشدد سے ساتویں جماعت کا طالبعلم جاں بحق
خیال اکبر کے مطابق ان کا بیٹا نجی اسکول میں زیر تعلیم تھا اور کل ہی اس کا ریاضی کا پرچہ ہوا تھا کہ تھانے سے دوپہر کو فون آیا کہ آپ کا بیٹا لاک اپ میں ہے جس پر میں تھانے آیا تو مجھے تین گھنٹے تک انتظار کرانے کے بعد بتایا گیا کہ میرے بیٹے نے اندر لاک اپ میں خود کشی کرلی ہے۔
پولیس کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ شاہ زیب کو لیاقت بازار صدر میں دکانداروں سے تلخ کلامی اور اسلحہ نکالنے پہ گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد تھانے میں 15 اے اے کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی لیکن کچھ ہی دیر بعد اس نے حوالات میں خود کشی کرلی۔ پولیس کے مطابق اس نے گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کی ہے۔