کورونا وائرس: ابتدا سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ رواں ہفتے جاری ہو گی

کورونا ریپڈ رسپانس ٹیم نے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

جنیوا: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی ابتدا سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ رواں ہفتے جاری کردی جائے گی۔ تحقیقاتی رپورٹ چین کے شہر ووہان کا دورہ کرنے والے بین الاقوامی مشن کی تیار کردہ ہے۔

کورونا: ایسٹرا زینیکا ویکسین کا استعمال جاری رکھا جائے، عالمی ادارہ صحت

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والی عالمی وبا سے اب تک 26 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 12 کروڑ متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی وبا نے دنیا کی معیشت کو بھی بری طرح ہلا کر رکھ دیا ہے۔

تقریباً 15 ماہ کے دوران عالمی وبا سے بچاؤ کے لیے مختلف ویکسینیں تیار کی گئی ہیں لیکن تاحال اس کی ابتدا کے متعلق واضح طور پر ثبوت و شواہد موجود نہیں ہیں کیونکہ ایک جانب امریکہ سمیت چند دیگر ممالک اس کی ابتدا چین کے شہر کو قرار دیتے ہیں تو چین اس سے واضح طور پرانکار کرتا آیا ہے۔

عالمی وبا کی ابتدا کی جانچ کے لیے عالمی ادارہ صحت کے ایک ٹیم نے جنوری 2021 میں ووہان کو دورہ کیا تھا جہاں اس نے حقائق سے آگاہی کے لیے مختلف نوعیت کے جائزے لیے تھے۔

کورونا کم نہ ہوا تو اسکول بند ہی رہیں گے، وفاقی وزیر تعلیم

ماہرین کی ٹیم وسطی چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے ایک برس بعد عالمی وبا کے آغاز کی تحقیقات کے لیے 14 جنوری کو چین پہنچی تھی۔

عالمی ادارہ صحت کے مشن کو ذمہ داری سونپی گئی تھی کہ وہ اس بات کی تحقیق کرے کہ کورونا وائرس جانوروں سے انسانوں میں کیسے منتقل ہوا؟

خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان کا کہنا تھا کہ تمام مفروضے ہمارے سامنے ہیں اور یقینی طور پر کسی نتیجے پر پہنچنا ابھی قبل از وقت ہوگا کہ اس وائرس کا آغاز چین کے اندرسے ہوا تھا اور یا اس کے باہر ہوا تھا۔

کورونا وائرس: دنیا میں26لاکھ65ہزار سے زائد اموات

عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ووہان سے جانے کے ایک ماہ بعد عالمی ادارہ صحت کا یہ مشن اور اس کے چینی ہم منصب کی جانے والی تحقیق کے نتائج جاری کرنے کے لیے تیار ہیں جس سے ممکنہ طور پر اس کے پھیلاؤ کے راستے کا تعین کرنے میں مدد ملے گی۔


متعلقہ خبریں