کوئٹہ کی کوئلہ کانوں میں دھماکے: 23 مزدورجاں بحق، نو زخمی


کوئٹہ: بلوچستان کی دو کانوں کے زمیں بوس ہونے سے دب کر جاں بحق ہونے والے کان کنوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) اور مارواڑ کی کوئلہ کانوں میں پیش آنے والے دو مختلف حادثات میں زخمی ہونے والے نوافراد زیرعلاج  ہیں۔

پی ایم ڈی سی کوئلہ کان حادثہ:

پی ایم ڈی سی کی کوئلہ کان میں سے پانچ مزید لاشیں نکالنے کے بعد ریسکیوآپریشن مکمل ہو گیا ہے۔

پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی کان میں جاں بحق افراد کی تعداد دو سے بڑھ کر سات ہوگئی ہے۔ حادثے کے نتجے میں زخمی ہونے والے دو افراد زیرعلاج ہیں۔

پی ایم ڈی سی کی کان میں گزشتہ روز کام کے دوران دھماکہ ہوا تھا جس کی وجہ سے کوئلہ کان تین مختلف جگہوں سے بیٹھ گئی تھی۔ حادثے کے باعث کان میں کام کرنے والے نو کان کن اندر پھنس کر رہ گئے تھے۔

کان میں پھنسے کان کنوں کی جان بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا جس کی نگرانی کے لیے متعلقہ حکام بھی موقع پر پہنچے تھے۔

لیویز ذرائع کے مطابق دھماکہ میتھین نامی گیس کان میں بھرجانے کے باعث ہوا جس کے بعد کام کرنے والے مزدور اندر پھنس کر رہ گئے تھے۔

مارواڑ کوئلہ کان حادثہ:

صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 45 کلومیٹر دور واقع مارواڑ کے علاقے میں پیش آنے والے دوسرے حادثے میں 16 کان کن جاں بحق اور سات زخمی ہوئے ہیں۔

سرکاری حکام کے مطابق دھماکے کے وقت مارواڑ کان میں 25 مزدور(کان کن) کام کر رہے تھے۔ کان میں پھنسے افراد کو مقامی لوگوں اور امدادی ٹیموں کی مدد سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا۔

19 اپریل کو بھی کوئٹہ کے علاقے دکی میں کان کے اندر گیس دھماکے سے ایک مزدور جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں