لاڑکانہ: ڈاکٹر کی مریضہ سے مبینہ زیادتی، اہل علاقہ کا احتجاج


لاڑکانہ میں ایک ڈاکٹر نے مریضہ کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، جس پر اہل علاقہ نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ 

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ لاڑکانہ جنرل اسپتال کو سیل کیا جائے اور واقعہ کا مقدمہ درج کیا جائے۔  مظاہرین کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ مبینہ طور پر زیادتی کرنے والے ڈاکٹر کو گرفتار کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: 20 سالہ لڑکی سے زیادتی، دو مبینہ ملزمان گرفتار

قبل ازیں چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے 7 سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی۔

چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں ملزم پر بچی سے زیادتی کا الزام ثابت ہوا ہے۔چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے ملزم پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے بچوں سے زیادتی کی روک تھام کے لیے ترمیمی بل کا ڈرافٹ تیار کر لیا تھا جس میں بچوں سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت یا عمر قید کی سزا تجویز کی گئی تھی۔

وزیراعلیٰ محمود خان نےچائلڈ پروٹیکشن ترمیمی بل کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ترمیمی بل میں بچوں سے زیادتی میں سزائے موت پانے والوں کی ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ کی تجویز کی گئی تھی۔

بل کے مسودہ کے مطابق سزائے موت سے قبل ریکارڈ ویڈیو منظوری کے بعد پبلک کی جائے گی، عمرقید کی سزا پانے والا مجرم طبعی موت تک جیل میں رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین پر تشدد، جنسی زیادتی: آسٹریلیا میں ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ

مسودے میں کہا گیا تھا کہ عمر قید پانے والے قیدیوں کو پیرول پر رہا نہیں کیا جائے گا، بچوں سے زیادتی کے مرتکب افراد کی سزا میں حکومت معافی نہیں دے سکے گی۔


متعلقہ خبریں