یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن اس سال خسارے سے باہر آجائے گا، فواد چودھری


وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن جو تباہ شدہ ادارہ تھا اس سال وہ خسارے سے باہر آجائے گا۔ 85 بڑے ادارے نقصان میں تھے، اب 85 میں سے 51 ادارے منافع میں آگئے ہیں۔

کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کورونا کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نےکوروناکی تیسری لہرپرتشویش کااظہار کیا ہے۔ کورونا وبا کے دوران دنیا کے مقابلے میں ہماری معشیت اور جانی نقصان کم رہا۔

فواد چودھری نے کہا کہ جب پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہم نے اس سے ایک ماہ پہلے ہی اقدامات کردیے تھے۔ اس لہر کا سامنا بھی پہلی دو لہروں کی طرح بنائی گئی پالیسی سے قابو پالیں گے۔

مزید پڑھیں: رمضان المبارک سے قبل یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پوری تحریک دو ستونوں احتساب اور شفاف انتخابات پر کھڑی ہے۔ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے وزیراعظم کی خاص توجہ دی گئی۔ کوشش کر رہے ہیں کہ آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ کے ذریعے کرائے جائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ای وی ایم مشین کے حوالے سے کابینہ کو ہر ہفتے بتایا جائے گا۔ ایک طبقہ ہے جس سے ماننا ہی نہیں ہے۔ پی ڈی ایم کی میٹنگ میں سیاسی یتیم بیٹھے ہیں جنہوں نے کچھ ماننا ہی نہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ حکومت کوتباہ حال معیشت ورثے میں ملی۔ قرضوں کےبوجھ سے نمٹنا آسان ہے۔

وفاقی وزیرفوادچودھری نے کہا کہ اسلحہ لائسنس کواب ہم ریگولیٹ کریں گے۔ افغان مہاجرین کیلئےاسمارٹ کارڈ کی منظوری دی گئی ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے نئے چیئرمین کی تعیناتی جلد ہوگی۔ کابینہ نے نیشنل بک فاوَنڈیشن کےایم ڈی کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔ رواں سال ساڑھے 4 لاکھ نئےگیس میٹرز لگائے گئے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ پی ڈی ایم سیاسی یتیموں کا گروہ ہے۔ محمود اچکزئی اور آفتاب شیر پاؤ جیسے لوگ کہہ رہے ہیں کہ استعفے دے دیں۔ وہ تمام لوگ جن کا سسٹم میں کوئی حصہ ہی نہیں وہ استعفوں کا کہہ رہے ہیں۔ پی پی اور ن لیگ اس چوں چوں کے مربے میں بڑے ہیں۔ امید ہے وہ ایسا فیصلہ نہیں کریں گے۔ اگر وہ فیصلہ کرتے بھی ہیں تو دیکھیں گے کون سُنتا ہے ان کی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے  صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ کا بینہ نے7 ارب 80 کروڑ روپے کے رمضان پیکیج کی منظوری دی ہے۔ رمضان میں 19 اشیا پرسبسڈی دی جائے گی۔

وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ جولائی سے جنوری بڑی صنعتوں کی پیداوار7 اعشاریہ 89 فیصد رہی۔ معیشت درست سمت میں ہے اور ڈالرکی قیمت میں بھی کمی آئی ہے۔ زرمبادلے کے ذخائر بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال یوٹیلیٹی اسٹورزکی سیل 10 ارب تھی۔ اب یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل 100 ارب تک جائے گی۔ اس وقت انڈسٹری اچھے نمبرز میں جاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ عالمی اداروں کی پیشن گوئیوں سے بھی بہتر گروتھ کی امید نظر آرہی ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپمیز کے متعلق فیصلہ کیا گیا کہ قانون کی خلاف وزریاں کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔ اس حوالے سے تمام دستیاب احتساب کے آلات کو بروئے کار لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عون عباس بپی کا بطور بیت المال سربراہ استعفی منظور کر لیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے تمام فیڈرل سیکرٹریز کو مہینہ میں ایک بار بلوچستان دورے کی ہدایت کی ہے۔


متعلقہ خبریں