نیب کی تحویل میں نواز شریف کی زندگی کو خطرہ ہے،مریم نواز کا زرداری سے مکالمہ


پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے سابق آصف علی زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں۔

ذرائع کے مطابق آصف زرادری کو مخاطب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کوخطرہ ہے۔ میرے والد کو جیل میں 2 ہارٹ اٹیک ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ ن لیگ نے بڑی جماعت ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کا ساتھ دیا۔ پی ڈی ایم کے فیصلوں پرعمل کیا اور کرایا۔ پوری مسلم لیگ ن نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا۔

ذرائع کے مطابق ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ پیپلز پارٹی استعفوں کے خلاف تھی،لیکن  مسلم لیگ ن نے اتفاق رائے کیلئے حمایت کی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ رہنمااور کارکنان نوازشریف کی طویل العمری کےخواہشمند ہیں۔ میں مسلم لیگ ن کی کارکن ہوں، میرا فیصلہ ہے کہ میں یہیں رہوں گی اور لڑوں گی۔

مریم  نواز نے آصف زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نواز شریف کی صحت ٹھیک نہیں ہوجاتی، انہیں واپس نہیں آنا چاہیے۔ آپ یہاں پاکستان میں موجود ہیں لیکن پھر بھی وڈیو لنک سے اجلاس میں شریک ہوتے ہیں۔ آپ کی طرح نوازشریف بھی وڈیو لنک سےاجلاس میں شریک ہوتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ آپ نے یہ بھی کہا کہ اسحاق ڈار کے نہ آنے سے ایک ووٹ ضائع ہوگیا ۔ مسلم لیگ ن کا شکریہ ادا کرنے کے بجائے ضائع ہونے والے ایک ووٹ کا ذکر کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف بسترمرگ پر دم توڑتی اپنی اہلیہ کو چھوڑ کر وطن واپس آئے تھے۔ جھوٹے فیصلوں، غیرقانونی کھیل اور سیاسی انتقام کے باوجود وہ پیش ہوئے اور جیل گئے۔ کوئی بھی جیل کا سامنا نہ کرنے کا الزام نواز شریف پر نہیں لگا سکتا۔ نوازشریف نے جرات، بہادری اور ثابت قدمی سے بدترین حالات کا مقابلہ کیا۔

اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ مجھے اسٹیبلشمنٹ کا کوئی ڈر نہیں ہے، اگر لڑنا ہے تو ہم سب کو جیل جانا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ جمہوری قوتوں نے دھاندلی کا سامنا کیا ہے۔ اپنی زندگی کے 14 برس جیل میں گزارے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب پلیز پاکستان تشریف لائیں۔ میاں صاحب،آپ کیسےعوامی مسائل حل کریں گے؟ آپ نے اپنےدور میں تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا۔ میں نے اپنے دور میں تنخواہوں میں اضافہ کیا۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف اگر جنگ کیلئے تیار ہیں تو انہیں وطن واپس آنا ہوگا۔ میں جنگ کیلئے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے۔ میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت پی ڈی ایم کا اجلاس شروع

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے سینیٹ انتخابات لڑے لیکن سینیٹراسحاق ڈار ووٹ ڈالنے نہیں آئے، اگر لڑنا ہے تو ہم سب کوجیل جانا پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ جب 1986 اور 2007 میں بینظیر بھٹو وطن آئیں تو ہم نے  پورے ملک کو موبلائز کیا تھا۔ ہمیں لانگ مارچ کی ایسی ہی منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ اسٹبلشمنٹ کے خلاف جدوجہد ذاتی عناد کے بجائے جمہوری اداروں کے استحکام کی جدوجہد کیلئے ہونا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ میں نے پارلیمان کو اختیارات دیئے۔ 18ویں آئینی ترمیم اوراین ایف سی منظور کیا جس کی مجھے اور پارٹی ک سزادی گئی۔ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کیلئے تیار ہیں۔

ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے کہا ہے کہ اسمبلیوں کو چھوڑنا اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے۔ ایسےفیصلے نہ کیے جائیں جس سے ہماری راہیں جدا ہوجائیں۔ ہمارے انتشار کا فائدہ جمہوریت کے دشمنوں کو فائدہ دے گا۔ پیپلز پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے۔ ہم پہاڑوں پر سے نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں