مریم نواز26مارچ کو نیب میں طلب


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کو 26 مارچ بروز جمعہ نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مریم نواز اس سے قبل 11 اگست 2020 کو نیب لاہور میں پیش ہوئی تھیں۔

اطلاعات ہیں کہ مریم نواز کے حوالے سے نیب لاہور کو نئے شواہد موصول ہوئے ہیں۔ نئے شواہد کی روشنی میں مریم نواز سے تحقیقات کرنی ہیں۔

مریم نواز سے 2008 میں 1 کروڑ 15 لاکھ 27 ہزار شئیرز منتقلی سے متعلق تفصیلات طلب گئی ہیں۔ نیب نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ بتایا جائے ایک کروڑ 15 لاکھ شیئرز خریدنے کے لیے رقم کہاں سے آئی؟

ن لیگی رہنما کو 3غیر ملکی شخصیات کے ساتھ معاہدوں کی اصل دستاویزات ہمراہ لانے کا بھی کہا گیا ہے۔ نیب نے کہا ہے کہ دوران ریمانڈ آپ غیر ملکی افراد سے متعلق تسلی بخش جواب نہیں دے سکیں تھیں۔

نیب نوٹس کے مطابق مریم نواز 23اور31جولائی2019کوبھی شیئرز کی خرید وفروخت سے متعلق جواب نہیں دے سکیں۔

نیب نے مذکورہ کیس میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے بھی لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری کا مؤقف ہے کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ الزامات میں ضمانت پر رہا ہیں اور ریاستی اداروں کے خلاف بیان بازی کر رہی ہیں۔

نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ  مریم نواز نے نیب نوٹس کے باوجود ریکارڈ فراہم نہیں کیا، لہذا ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ نیب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مریم نواز ضمانت پر رہائی کے بعد مسلسل ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دے رہی ہیں۔

قومی احتساب بیورو(نیب) نے مریم نواز اور یوسف عباس کو چوپدری شوگر ملز کیس میں 8 اگست 2019 کو گرفتار کیا تھا۔ ن لیگی رہنما نےنومبر2019 میں لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت حاصل کی تھی۔


متعلقہ خبریں