روس نے دنیا کی سب سے بڑی زیرِ آب دوربین پانی میں اتار دی

روس نے دنیا کی سب سے بڑی زیرِ آب دوربین پانی میں اتار دی

فوٹو: فائل


روسی سائنسدانوں نے دنیا کی سب سے بڑی زیرِ آب دوربین پانی میں اتار دی ہے۔ یہ دوربین سب سے چھوٹے کائناتی ذرات نیوٹرائنو پر تحقیق کرے گی۔

جی وی ڈی نامی دوربین کو روس کی مشہور جھیل بیکل کے پانیوں میں 750 سے 1300 میٹر گہرائی میں بھیجا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس نے ٹوئٹر کو ایک ماہ میں بند کرنے کی دھمکی دیدی

شیشے اور فولاد سے بنی دوربین کو منجمند جھیل میں سوراخ کرکے ڈالا گیا ہے۔

بیکل جھیل دنیا میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی گہری اور شفاف جھیل ہے جہاں آبادی نہ ہونے کے برابر ہے ماہرین کو توقع ہے کہ اس رصدگاہ سے نیوٹرائنو ذرات کو سمجھنے اور ان پر تحقیق میں مدد ملے گی۔

چند روز قبل چین اور روس نے چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ اعلان ایسے وقت میں کیا گیا تھا جب روس اپنی پہلی خلائی پرواز کی 60ویں سالگرہ منانے کی تیاری کر رہا تھا۔ سابق سویت یونین یعنی روس نے 1961 میں پہلی بار خلا میں کسی انسان کو بھیجا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی خلائی ایجنسی روسکوسموس  نے کہا تھا کہ چاند پر یا اس کے مدار میں تجرباتی اور تحقیقی سہولیات کی فراہمی  کیلئے اس نے چین کے خلائی اسٹیشن سے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کردیے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین کا خلائی مشن کامیابی سے مریخ کے مدار میں داخل

دونوں ممالک کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یہ مشترکہ خلائی اسٹیشن خلائی تحقیق میں دلچسپی رکھنے والے دیگر ممالک کے لیے بھی دستیاب ہوگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور چین کا مشترکہ خلائی اسٹیشن کب تیار ہوگا اور اور اس پر کب کام شروع کیا جائے گا اس حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔


متعلقہ خبریں