پیپلزپارٹی کو ساتھ رکھنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمان


اپوزیشن کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ پی ڈی ایم میں اختلاف رائے ہوتا رہتا ہے، ہم متحد ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پی ڈی ایم بنارہے تھے تو استعفے کا آپشن رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں 9 جماعتیں ایک طرف ہیں، پی ڈی ایم کو پیپلز پارٹی کے فیصلے کا انتظار ہے۔

پی ڈی ایم کی 9 جماعتیں پیپلز پارٹی سے خوش نہیں، شاہد خاقان عباسی

اس سے قبل  سابق وزیراعظم نوازشریف اور رہنما پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے آصف علی زرداری اور مریم نواز کے درمیان تلخ گفتگو پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری کی گفتگو سے سخت دکھ اور تکلیف پہنچی۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم تو90 کی دہائی کی سیاست دفن کرکے آگے بڑھے تھے پھر الزام تراشی کیوں ہورہی ہے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہیں خود زرداری صاحب کے غیرجمہوری رویے سے دکھ ہوا۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے گفتگو میں آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غور کیا۔

پی ڈی ایم: لانگ مارچ پی پی کے فیصلے تک ملتوی کردیا

خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ  نے لانگ مارچ پاکستان پیپلز پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے فیصلے تک ملتوی کردیا ہے۔

گزشتہ روز پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ سربراہی اجلاس میں 9 جماعتیں استعفوں کےحق میں تھیں۔ انہوں ںے کہا کہ  پی پی نے فیصلے کے لیے وقت مانگا ہے اور ہم نے وقت دیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26 مارچ کا لانگ مارچ پیپلزپارٹی کے جواب تک ملتوی تصور کیا جائے۔


متعلقہ خبریں