تعلقات میں کشیدگی، روس نے امریکا سے سفیر واپس بلا لیا


امریکی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کے خلاف صدر بائیڈن کے بیان کے بعد روس نے امریکا سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ روسی صدر پیوٹن کو امریکی انتخابات میں مداخلت کی قیمت چکانا ہوگی۔

انہوں نے اس امریکی انٹیلی جینس رپورٹ پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں یہ کہا تھا جس میں روس اور ایران پر امریکی الیکشن میں مداخلت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

بائیڈن نے کہا تھا کہ اگر امریکی انتخابات میں مداخلت ثابت ہوگئی تو روس پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جوبائیڈن نے روسی ہم منصب کو قاتل قرار دے دیا

روس نے صدر بائیڈن کے بیان پر شدید ردعمل دیا اور  روسی اسپیکر پارلیمنٹ نے بیان کو روس پر حملے کے مترادف قرار دیا ہے۔

اس حوالے روس کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اناتولی اینتونوو کو روس امریکا تعلقات کے مستقبل سے متعلق مشاورت کے لیے ماسکو طلب کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعلقات مشکل مرحلے میں ہیں اور سفیر واپس بلانے کا اقدام دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے سے بچانے کے لیے کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں