افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات آج ماسکو میں ہوں گے


افغانستان حکومت اور طالبان کے درمیان آج ماسکو میں مذاکرات ہوں گے۔ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

پاکستان، چین، ایران، ترکی اور قطر کے مندوبین اجلاس میں شرکت کریں گے۔ افغان حکومت کی جانب سے عبداللہ عبداللہ 12 رکنی وفد کی قیادت کریں گے۔ طالبان وفد کی نمائندگی افغان سیاسی دفتر کے سربراہ ملا غنی بردار کریں گے۔

بائیڈن انتظامیہ نے تجویز دی تھی کہ افغانستان کے لیے نئے آئین پر اتفاق اور انتخابات منعقد ہونے ایک عبوری حکومت بنائی جائے اور ایک مشترکہ کمیشن جنگ بندی کی نگرانی کرے گا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق صدر اشرف غنی نے عبوری حکومت کے لیے اپنا عہدہ چھوڑنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کسی کانفرنس یا سیاسی معاہدے کے ذریعہ قائم کسی عبوری نظام کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔

دوحہ میں امریکا اور طالبان کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق امریکا کو یکم مئی تک اپنی تمام افواج افغانستان سے نکالنی ہیں۔ اسی شرط پر طالبان نے صدر اشرف غنی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی حامی بھری تھی۔

واشنگٹن حکومت امن مذاکرات کو دوبارہ فعال بنانے کی خواہش مند ہے اور اس کی کوشش ہے کہ افغان طالبان اور کابل حکومت شراکت اقتدار کی کسی صورت پر متفق ہو جائیں۔

ماسکو حکومت بھی افغانستان میں ایک عبوری حکومت کے قیام کی خواہش مند ہے۔ تاہم اس خیال کو صدر اشرفف غنی کی حکومت سختی سے مسترد کر چکی ہے۔ منگل کے روز بھی انہوں نے ایک تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں اقتدار کی منتقلی کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں۔


متعلقہ خبریں