شمسی طوفان آج زمین سے ٹکرائے گا


کیپ کیناورل: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے پیش گوئی کی ہے کہ شمسی طوفان آج  زمین سے ٹکرائے گا۔

خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ شمسی طوفان (Geomagnetic Storm) کی وجہ سورج کی سطح میں سوراخ ہوجانا اور متاثرہ حصے کا رخ زمین کی طرف ہونا ہے۔

کورونل ہول (سورج میں ہونے والے سوراخ) سے شعاؤں کی شکل میں توانائی سے بھرپور ذرات خارج ہو کر تین ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

کورونل ہولز سورج کے نسبتاً کم کثافت اور کم  درجہ حرارت والے حصے میں ہونے والے سوراخوں کو کہا جاتا ہے جن سے تیز شعائیں نکلتی ہیں اورتین گنا زیادہ رفتار سے شمسی ذرات خارج ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق شمسی طوفان کے زمین سے ٹکراتے وقت تھوڑی دیر کے لیے تکنیکی بلیک آؤٹ ہوسکتا ہے۔

ناسا نے وارننگ جاری کی ہے کہ شمسی طوفان کے باعث جہازوں کی آمدورفت، بجلی کی ترسیل اور خلائی مشن متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) میں بھی خلل پڑے گا جس سے سیٹلائٹ آپریشنز میں رکاوٹ پیش آسکتی ہے۔

طوفان کے زمین سے ٹکرانے کے مناظر قطب شمالی کے قریبی ممالک میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

اکتوبر 2013 میں زمین سے ٹکرانے والے شمسی طوفان کی وجہ سے پیدا ہونے والی مقناطیسی شعاؤں سے جاپان کا ایک مصنوعی سیارہ تباہ ہو گیا تھا۔


متعلقہ خبریں