موٹروے زیادتی کیس: عدالت نے دونوں ملزمان کو سزائے موت سنادی


انسداد دہشتگردی کی عدالت نے لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والے مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت سنادی۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل لاہور میں موٹروے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نےعابد ملہی اور شفقت بگا کوسزائے موت اور عمر قید کی سزا سنا دی۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزم عابد ملہی اور شفقت بگا کو 376/2 کے تحت موت سنائی ہے۔ دونوں ملزمان کو دفعہ 365اے میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ دونوں ملزمان کو دفعہ 392 میں 14، 14 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے دونوں ملزمان کو دفعہ 440 کے تحت 5، 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ دونوں ملزمان کو دفعہ 337 ایف ون میں 50 ،50 ہزار جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ دونوں ملزمان کو 337 ایف 2 میں بھی 50 ہزار جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد موٹر وے زیادتی کیس کا فیصلہ 18 مارچ کو محفوظ کیا تھا۔ تقریباً 6 ماہ کی عدالتی کارروائی کے بعد فیصلہ سنایا۔

اس سے قبل عدالت میں فرانزک ٹیم اور ڈولفن اہلکاروں سمیت 37 کے قریب گواہان پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس: ملزمان کے بیانات قلمبند

خاتون سے زیادتی کیس کا چالان پولیس نے عدالت میں جمع کرادیا تھا۔ عدالت میں جمع کرائےگئے چالان 200 سے زائد صفحات پر مشتمل تھا۔ اے ٹی سی میں جمع کیےگئے چالان میں 40 گواہان کوشامل کیا گیا تھا۔

چالان کے مطابق ملزم عابد ملہی جب روپوش تھا تو اس دوران اس نے ساری رقم خرچ کردی۔ چالان کے مطابق ملزم شفقت عرف بگا نے اقبال جرم کرلیا ہے۔ ملزم عابد ملہی نے تفتیشی افسر کےسامنےاعتراف جرم کیا اور بیان ریکارڈ کروایا۔

چالان کے مطابق ملزمان نے بتایا کہ جب خاتون نے انکار کیا تو بچوں کو مارنے کی دھمکی دی۔ عابد ملہی اور شفقت کا ڈی این اے میچ کرچکا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس 9 ستمبر کو دو ملزمان نے موٹر وے پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزمان کے خلا ف عدالت میں 7 سماعتیں ہوئیں۔

لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کے بعد فرار ہونے والے مرکزی ملزم عابد ملہی کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس کے ملزم کی گرفتاری پر انعام، عدالت ہرہم

اس سے قبل 14 ستمبر کو سی آئی اے کی ٹیم نے موٹروے زیادتی کیس کے ایک ملزم شفقت کو دیپالپور کے نواحی گاؤں سے گرفتار کیا تھا۔

ملزم شفقت نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا جبکہ ملزم کا ڈی این اے بھی متاثرہ خاتون کی رپورٹ سے میچ کر گیا تھا۔

بعد ازاں 15 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مرکزی ملزم شفقت سمیت گرفتار تینوں ملزمان کو 29 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کی رات گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق پیٹرول ختم ہونے کے باعث خاتون کی گاڑی بند ہوگئی تھی اور وہ اپنے شوہر کے آنے کا انتظار کر رہی تھی جب کہ اس نے موٹروے پولیس سے بھی مدد طلب کی تھی تاہم اسے کوئی مدد نہ مل سکی۔

واقعے میں عابد کے ساتھ واردات میں ملوث شفقت کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس نے خاتون کے ساتھ زیادتی کا اعتراف کیا


متعلقہ خبریں