موٹروے زیادتی کیس کا تحریری فیصلہ جاری

موٹروے زیادتی کیس

فائل فوٹو


لاہور:موٹروے زیادتی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے 45 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے کے مطابق عابد ملہی اور شفقت علی نے خاتون کو اسکے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

فیصلے کے متن میں درج ہے کہ ریپ کا جرم انتہائی سنگین ہے،ایسے ملزموں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیے۔متاثرہ خاتون کے الزامات حقیقت پر مبنی ہیں۔ متاثرہ خاتون نے نہ صرف ٹرائل میں بلکہ جیل میں بھی مجرموں کی شناخت کی۔

عدالتی فیصلے میں ہے کہ تفتیشی ٹیم کی کوتاہیوں کے باوجود خاتون کی فرانزک گواہی کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ مجرموں نے اپنا مطالبہ منوانے کیلئے متاثرہ خاتون کو اسکے بچوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی۔

زنا بالجبر کے الزام میں مجرم عابد ملہی اور شفقت کو موت کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے حکم دیا کہ مجرموں عابد ملہی اور شفقت علی کی موت واقع ہونے تک پھانسی دی جائے۔

تحریری فیصلے میں درج ہے کہ مجرموں کی موت کی سزا پر عملدرآمد لاہور ہائیکورٹ کے حکم سے مشروط ہوگا۔ عدالت نے مجرموں کی تمام جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

گزشتہ روز انسداد دہشتگردی کی عدالت نے لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والے مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت سنائی تھی۔

ملزم عابد ملہی اور شفقت بگا کو 376/2 کے تحت سزائے موت سنائی گئی۔ دونوں ملزمان کو دفعہ 365اے میں عمر قید اور دفعہ 392 میں 14، 14 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔

 


متعلقہ خبریں