مریم نواز کی نیب پیشی پر پی ڈی ایم جماعتوں کا ساتھ جانے کا اعلان



اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) جماعتوں نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی قومی احتساب بیورو (نیب) پیشی کے موقع پر ساتھ جانے کا اعلان کر دیا۔

سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے آج جاتی امرا میں مریم نواز اور حمزہ شہباز سے ملاقات کی جس میں انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس کے بعد لانگ مارچ کی نئی تاریخ دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، کچھ معاملات حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کو 9 جماعتوں کی رائے کا احترام کرنا چاہیے۔

نیب نے مریم نواز کو ایک اور کیس میں طلب کرلیا

خیال رہے کہ نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو  1500 کنال اراضی کی مبینہ غیرقانونی منتقلی کیس میں طلب کیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ مریم نواز کے حوالے سے نیب لاہور کو نئے شواہد موصول ہوئے ہیں۔ نئے شواہد کی روشنی میں مریم نواز سے تحقیقات کرنی ہیں۔

مریم نواز سے 2008 میں 1 کروڑ 15 لاکھ 27 ہزار شئیرز منتقلی سے متعلق تفصیلات طلب گئی ہیں۔ نیب نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ بتایا جائے ایک کروڑ 15 لاکھ شیئرز خریدنے کے لیے رقم کہاں سے آئی؟

ن لیگی رہنما کو 3غیر ملکی شخصیات کے ساتھ معاہدوں کی اصل دستاویزات ہمراہ لانے کا بھی کہا گیا ہے۔ نیب نے کہا ہے کہ دوران ریمانڈ آپ غیر ملکی افراد سے متعلق تسلی بخش جواب نہیں دے سکیں تھیں۔

نیب نوٹس کے مطابق مریم نواز 23اور31جولائی2019کوبھی شیئرز کی خرید وفروخت سے متعلق جواب نہیں دے سکیں۔

نیب نے مذکورہ کیس میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے بھی لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری کا مؤقف ہے کہ مریم نواز چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ الزامات میں ضمانت پر رہا ہیں اور ریاستی اداروں کے خلاف بیان بازی کر رہی ہیں۔

نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ  مریم نواز نے نیب نوٹس کے باوجود ریکارڈ فراہم نہیں کیا، لہذا ان کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ نیب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مریم نواز ضمانت پر رہائی کے بعد مسلسل ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دے رہی ہیں۔


متعلقہ خبریں